لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان دنیا بھر میں مختلف کمپنیاں بلیک فرائیڈے کا اعلان کرتی ہیں جس کے تحت صارفین کو مختلف اشیا کی قیمتوں پر رعایت دی جاتی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے بلیک فرائیڈے منانے کے خلاف درخواست نا قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے مقامی شہری نوید انور کی درخواست پر سماعت کی جس میں بلیک فرائیڈے منانے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔درخواست گزار شہری نے موقف اختیار کیا کہ ملک میں مغربی ثقافت بڑھ رہی ہے اور بلیک فرائیڈے منایا جا رہا جس کا مذہب میں کوئی تصور نہیں ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو اس معاملے کی سنگینی سے جائزہ لینے کا حکم دیا جائے۔درخواست گزار نے تجویز دی کہ بلیک فرائیڈے کی جگہ شہریوں کو سستے داموں اشیا کی فراہمی کے لیے بلیک فرائیڈے کی جگہ کوئی اور نام استعمال کیا جائے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ سرکاری سطح پر بلیک فرائی ڈے منانے پر پابندی عائد کی جائے۔سماعت کے دوران ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ کس قانون کے تحت حکومت کو ان کی پالیسی تبدیل کرنے کا حکم دے سکتے ہیں۔ عدالت نے درخواست کا ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔