اسلام آباد (این این آئی)سابق آئی جی اسلام آباد طاہر عالم خان نے کہا کہ پولیس کے پاس دھرنے سے نمٹنے کا طریقہ کار موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مجمع ہتھیار استعمال کرے تو پولیس کو بیک اپ کا استعمال کرنا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ 2014 میں جب پارلیمنٹ میں حملہ ہوا تھا تو پولیس کے پاس ہتھیار نہیں تھے۔طاہر عالم نے کہا کہ حکومت خوف زدہ ہے تاہم حکمرانوں کو
یہ بیان نہیں دینا چاہیے کہ طاقت کا استعمال نہیں کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کے بجائے انتظامیہ کو نمٹنے دیں۔اسلام آباد انتظامیہ نے دھرنے کے شرکا کو رات 12 بجے تک فیض آباد خالی کرنے کی وارننگ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکم پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں آپریشن ہو گا۔ جمعہ کو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا 19 روز سے جاری رہا جسے ختم کرانے کے لیے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہوئیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین دن میں دھرنا پریڈ گراؤنڈ منتقل کرنے کے حکم کے بعد ضلعی انتظامیہ نے دھرنے کے شرکاکو آخری وارننگ جاری کردی ہے۔ضلعی انتطامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ دھرنے کے شرکا 2 ہفتے سے غیر قانونی طور پر فیض آباد میں بیٹھے ہیں ٗ پہلے بھی دھرنے کے شرکا کو تین وارننگ کے نوٹس جاری کرچکے ہیں لہٰذا شرکا رات 12 بجے تک فیض آباد خالی کردیں۔انتظامیہ کی وارننگ میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے حکم پر پریڈ گراؤنڈ جلسے جلوس کے لیے مختص ہے ٗدھرنے کے شرکا 2 ہفتے سے مسلسل قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں اس لیے رات 12 بجے تک فیض آباد خالی نہ کیا گیا تو ایکشن ہوگا اور آپریشن کی صورت میں تمام ذمے داری دھرنے کے قائدین، شرکا پر ہوگی۔