سیہون(سی پی پی )سندھ کے مشہور صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر خودکش دھماکے کے گرفتار سہولت کار ملزم نادر عرف مرشد نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) نے دہشت گرد نادر عرف مرشد کو چند روز قبل گرفتار کیا تھا جس نے انکشاف کیا ہے کہ سہیون میں مزار پر خودکش دھماکے کے لئے منصوبہ بندی کے دوران موبائل فون ایپ ‘تھریما’ کا استعمال کیا گیا۔
دہشت گردی کی کارروائی کو مکمل کرنے کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ کا سہارا لیا گیااور کوئی پرائیورٹ ٹرانسپورٹ یا موٹرسائیکل استعمال نہیں کی گئی۔دہشت گرد نے بتایا کہ 15 فروری کو مزار کی سیکیورٹی کا جائزہ بھی لیا اور قریب ہی ایک گیسٹ ہاؤس میں رات بھی گزاری۔دہشت گرد نادر نے بتایا کہ 16 فروری کو برار نامی مبینہ خودکش حملہ آور کو سیف اللہ نامی دہشت گرد نے جیکٹ پہنائی اور اس نے مزار کے اندرونی احاطے میں خودکش دھماکا کیا۔خیال رہے کہ 16 فروری کو صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کے مزار کے احاطے میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 88 افراد جاں بحق اور 250 زخمی ہوئے تھے۔