اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی ’نیوز ون ‘کے لائیو ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظور کی کھری باتوں نے پی ٹی آئی رہنما محمد علی کو چپ لگا دی، تنقید کے باوجود پروگرام میں شریک ن لیگی رہنما صدیق الفاروق بھی کچھ نہ بولے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی ’نیوز ون‘کے لائیو ٹاک شو میں پی ٹی آئی رہنما محمد علی اور ن لیگی رہنما
صدیق الفاروق کی موجودگی میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری منظور نے پی ٹی آئی اور کپتان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کی بدزبانی سے سیاست نہ بچے، صحافت نہ بچے، عدالت نہ بچے، الیکشن کمیشن نہ بچے، کھیل نہ بچےتو پھر ہم کتنی دیر صبر کریں گے۔ انہوں نے کپتان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کیا وہ کسی پیغمبر کا بیٹا ہے کہ وہ سب سے متعلق بدتمیزی کرتا رہے اور اس کو کوئی جواب نہیں دے گا۔ اس کا باپ تو اکرام اللہ خان نیازی ہے جس کی اس وقت کی آمدنی ایک لاکھ 20ہزار گنی گئی تھی۔ چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ عمران خان کا ایشو کیا ہے میں آپ کو بتاتا ہوں، اس نے عہدے کن لوگوں کو دئیے ہیں ، جہانگیر خان ترین کون ہے ، کس پارٹی سے آیا، اس کی کیا قربانی ہے؟صرف پیسے کی بنیاد پر پارٹی میں شامل کرتے ہوئے عہدہ دیا گیا، صوبہ خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کا پارٹی صدرجسے بنایا گیا ہے وہ جے یو آئی سے آیا ہے، اس کی کوالٹی صرف پیسہ ہے، لاہور کے علیم خان کہاں سے آیا، کیوں آیا، اس کی کیا کوالٹی ہے ؟صرف پیسہ۔ سندھ میں جن لوگوں کو عہدے دئیے گئے ان کی کیا کوالٹی ہے؟لیاقت جتوئی واحد وزیراعلیٰ ہے جسے کرپشن کی بنیاد پر ہٹایا گیا، یار محمد رندکون ہیں؟ان سب کرپٹ لوگوں کو پیسے کی بنیاد پر عہدے دئیے گئے۔ اس شخص نے تو رشتے ناطے پیسے پر کئے ہیں۔ یہ کرپشن کی کیسے اور کیا بات کرتے ہیں۔
اسد عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے 8ارب روپے دے دیں میں میٹرو بنا دوں گا، اب 48ارب روپے کیوں ہو گئے ۔ عمران خان بتائیں کہ یہ راشد خان کون ہے جس کے بیان حلفی وہ عدالت میں جمع کراتے پھر رہے ہیں، یہ کیوں نیازی سروسز کے بیان حلفی دیکر کیس سے بھاگ رہے ہیں، عمران خان کی بہن جس کے خاوند کو ہسپتال دئیے جا رہے ہیں کے ڈاکومینٹس پیش کئے جا رہے ہیں
جس نے نیازی سروسز کے ذریعے امریکہ میں مکان خریدااور اب سے انکار کیا جا رہا ہے۔ کون سی ایمانداری اور کہاں کی ایمانداری۔ میری علی محمد سمیت ساری پی ٹی آئی سے گزارش ہے کہ آپ سیاست کریں، الزام لگائیں لیکن بدتمیزی نہ کی جائے۔ بدتمیزی کی سیاست کو پی ٹی آئی نے متعارف کروایا جس پر ہم کتنی دیر تک چپ رہیں گے۔ ان کو ابھی پتہ نہیں کہ ہم نے ان جیسی بہت سے پارٹیاں بھگتی ہیں تاریخ کے اندر، جب ہم اس بات پر اتر آئے تو ان جیسے لوگ کھڑے نہیں ہو سکیں گے۔