ڈونگہ بونگہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے کہ ہے کہ نواز شریف کی خاطر قانون کو بدلا جاسکتا ہے وزرا ء کی قربانیاں دی جاسکتی ہیں تو ختم نبوت کی خاطر ایک وزیر کی قربانی کیوں نہیں دی جا سکتی۔ اپنے ایک بیان میں حامد سعید کاظمی نے کہاکہ
معمولات زندگی کو مشکل بنانا اور راستوں میں رکاوٹیں پیدا کرنا اللہ اور رسولؐ کی تعلیمات کے منافی ہیں یہ باتیں گورنمنٹ کو اب یاد آرہی ہیں جب انھوں نے ختم نبوت کے قانون میں نقب لگائی تب اللہ اور رسول ؐ کی تعلیمات کو کیونکر بھول گئے تھے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اگر غلطی کی ہے تو اس کے اثرات کے لیے بھی تیار رہے ، نوازشریف کو بچانے کی خاطر قوانین میں ترامیم بھی ہو جاتی ہیں اور وزرا کی قربانیاں بھی دے دی جاتی ہیں تو ختم نبوت کی خاطر ایک وزیرکے استعفے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قادیانیوں کا ایشو نہیں مغربی آقاوں کو خوش کرنے کے لئے حکومت ڈھونگ رچا رہی ہے آج اگر کسی نااہل شخص کے لئے فیصلہ ہوا تو باقیوں کے لیے سبق ہوگا۔انہوں نے کہاکہ دھرنے میں ڈیڈ لاک ہوا تو حکومت کیلئے طاقت کا استعمال مجبوری بن جائے گی لیکن طاقت کا استعمال انصاف نہیں ہو گا۔ حکومت کی طرف سے کیمپین چلائی جا رہی ہے کہ راستوں کو روکنا اللہ اور رسولؐ کے حکم کے منافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاون میں رانا ثنا اللہ کو قربانی کا بکرا بنایا،ڈان لیکس میں پرویز رشید کی قربانی دی گئی تو ختم نبوت کے تحفظ کے لیے ایک وزیر کی قربانی سے کیوں راہ فرار اختیار کی جارہی ہے۔