پیر‬‮ ، 09 جون‬‮ 2025 

اسلام آباد میں موجودہ دھرنے کا فیصلہ بھی تحریک انصاف کے دھرنے کی طرح ہوگا،بڑا اعلان کردیاگیا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ دھرنے کے شرکاء اور حکومت کے درمیان جو ڈیڈ لاک پیدا ہوا ہے اس حوالے سے حکومت کو پہلے حکمت عملی بنانای چاہیے تھی۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں

نے کہا کہ حکومت اور دھرنے کے شرکاء کے درمیان اس وقت جو ڈیڈ لاک پیدا ہوا ہے حکومت کو اس حوالے سے پہلے ہی حکمت عملی طے کرنا تھی جس انداز سے اسلام آباد میں قبضہ ہو رہا ہے یہ کسی خاص مقصد کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرڈر میں کہا کہ دھرنا ختم کرایا جائے۔ صورتحال ٹکراؤ کی طرف جارہی ہے ٗ اب تک یہ معاملہ حل کر لیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے بڑے دھرنے میں پی پی پی نے اپنا کردار ادا کیا اب اس حوالے سے پارلیمنٹ کو اپنا رول ادا کرنا ہوگا۔ یہ صورتحال درست نہیں۔ بچے سکول نہیں جاسکتے جبکہ مریض علاج کے لئے ہسپتال نہیں جاسکتے۔ عوام کی روزمرہ کی ضروریات بھی معطل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اداروں کے ساتھ ٹکراؤ نہیں کرنا چاہیے‘ اس کے نتائج جمہوریت کے لئے اچھے نہیں ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی ایئر لائن پی آئی اے کی حالت بہت خراب ہے۔ بہت پرانے جہاز ہیں جو چلنے کے قابل نہیں۔ اس حوالے سے پارلیمنٹ کو کردار ادا کرنا چاہیے یہ قومی سرمایہ ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…