منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

زاہد حامد کو ہٹاتے کیوں نہیں، ایک شخص کیلئے سب کو مصیبت میں ڈالا ہے؟صحافی کے سوال پر احسن اقبال کا ایسا جواب کہ سب منہ دیکھتے رہ گئے

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ختم نبوت ؐ کے معاملے پر پوری قوم متفق، حضورؐ کی حدیث کے مفہوم کے مطابق راستوں سے رکاوٹوں کا ہٹا دینا بھی صدقہ ہے، دھرنے والے تو راستہ روک کر بیٹھے ہیں، مسئلہ کسی ایک وزیر کو عہدے سے ہٹانے کا نہیں بلکہ یہ ہے کہ کیا کوئی بھی بغیر ثبوت کے کسی کو بھی ختم نبوتؐ کا مجرم قرار دیکر عہدے سے برطرفی کا مطالبہ کرے گا ، نجی ٹی وی دنیا نیوز

کے پروگرام محاذ میں اینکر وجاہت سعید خان کے سوالات پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے جوابات۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام محاذ میں اینکر وجاہت سعید خان نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو وزارت داخلہ کے باہر روک کر ان سے چند سوالات پوچھے ۔ وجاہت سعید کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے کا مقصد آئندہ انتخابات کی تیاری، اس کا ختم نبوتؐ سے کوئی تعلق نہیں۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق دھرنے کے شرکا کے پاس ہتھیار موجود ہیں جبکہ انہوں نے پٹرول بم بھی بنا کر رکھے ہوئے ہیں اور اس کے علاوہ بھی کچھ ایسی چیزیں ہیں جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے خطرہ بن سکتی ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ختم نبوت پر جب کوئی جھگڑا ہے ہی نہیں اور پوری قوم متفق اور متحد ہے توپھر کیوں لڑائی کا راستہ اپنایا جا رہا ہے۔ حضورؐ کی حدیث کے مفہوم کے مطابق راستوں سے رکاوٹوں کو ختم کرنا صدقہ ہے تو پھر کیوں 8لاکھ افراد کو فیض آباد میں دھرنا دے کر تکلیف پہنچائی جا رہی ہے۔ جڑواں شہروں کے مکینوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور میں دھرنےوالوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سنت نبویؐ پر عمل کرتے ہوئے لوگوں کی رکی ہوئی زندگی کو دوبارہ سے بحال کریں۔

اگر دھرنے والے احتجاج ہی کرنا چاہتے ہیں تو ہم دھرنے والوں کو متبادل جگہ دینے کیلئے تیار ہیں۔ اس موقع پر جب وجاہت سعید خان نے سوال پوچھا کہ کیا ایک شخص کیلئے ، اس شخص کیلئے جو یقیناََ آپ کی حکومت کیلئے اہم ہے کیا پورے نظام کو مفلوج کروانے کا حکومتی اقدام کیا درست ہے جس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ ایک شخص کا معاملہ نہیں یا

ایک شخص کیلئے نہیں کیا جا رہا ہے ہم اصولوں پر ڈٹے ہوئے ہیں، کیا ایک شخص کو بغیر ثبوت کے برطرف کیا جا سکتا ہے، میں یہاں کھڑے ہو کر کہوں کہ آپ ختم نبوت کے مجرم ہیں لہٰذا آپ اپنی اینکر شپ چھوڑ دیں ، کیا آپ چھوڑ دیں گے؟احسن اقبال اس بات پر ہنستے ہوئے اپنی گاڑی میں جا بیٹھے اور روانہ ہو گئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…