اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد فیض آباد انٹرچینج اسلام آباد پر تحریک لبیک یا رسول اللہ کا دھرنا جاری ہے اور اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم ہو چکی ہے ۔ دھرنے کے شرکا سے رات گئے مذاکرات کے بعد بھی صورتحال
میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کی قیادت ہنوز اسی موقف پر قائم ہے۔ دوسری جانب وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دھرنے والوں کو مزید 24گھنٹے کا وقت دیا جائے گا تاکہ معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جا سکے۔ وزیر داخلہ نے دھرنے کے شرکا کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا بتایا کہ تاحال دھرنا ختم کرانے کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اس موقع پر احسن اقبال نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی قسم کا ٹکرائو نہیں چاہتے تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کی فیصلے پر عملدرآمد کرنا حکومت کا فرض اور قانونی تقاضا ہے۔ وزیر داخلہ نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ معاملات کو احسن طریقے سے نمٹا لیا جائے گا جبکہ دھرنے ختم کرانے کیلئے وزیر داخلہ نے مذہبی رہنمائوں اور مشائخ کرام سے اپنا کردار ادا کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب اطلاعات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے رینجرز ، پولیس اور ایف سی کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ کاشن جاری کر دیا ہے جبکہ پولیس کے تازہ دستوں نے فیض آباد انٹرچینج کے گردونواح میں پوزیشنز مستحکم کرنا شروع کر دی ہیں اور فیض آباد جانے والے تمام راستوں کو عوام کیلئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ دھرنے کے قریب واقع شہری آبادی کو گھروں میں ہی مقیم رہنے اور کسی بھی صورتحال میں باہر نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔