آج میاں نواز شریف نے مری میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اللہ تعالیٰ ملک اور ہم پر رحم کرے، بے شک اس وقت ملک اور شریف فیملی دونوں کو حقیقتاً اللہ کے رحم کی ضرورت ہے‘ کیوں؟ اس کا جواب حالیہ واقعات میں پوشیدہ ہے‘ آج نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی‘ وزیر خزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں‘ملک کئی دنوں سے وزیر خزانہ کے بغیر چل رہا ہے‘ ڈار صاحب نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے‘
ان کا استعفیٰ کسی بھی وقت آ جائے گا لیکن ملک کو اس وقت تک شدید نقصانات پہنچ چکے ہوں گے‘ میاں شہباز شریف بھی حدیبیہ پیپر مل ریفرنس میں اپنے بڑے بھائی کے ساتھ عدالتوں میں کھڑے ہوں گے‘ حکومت ہے لیکن کہیں نظر نہیں آ رہی‘ وزیراعظم شاہد خاقان کو معمولی فیصلوں کیلئے بھی میاں نواز شریف کی منظوری لینا پڑتی ہے‘ اسلام آباد کی حالت یہ ہے پچھلے بارہ دنوں سے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے لوگ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا دے کر بیٹھے ہیں‘ راولپنڈی اور اسلام آباد کی شہری زندگی معطل ہو چکی ہے‘ لوگوں کیلئے سکول‘ دفتر‘ ائیر پورٹ اور گھر پہنچنا ناممکن ہو چکا ہے‘ ایمبولینسز تک کو راستہ نہیں ملتا‘ آخر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دھرنا ختم کرنے کا حکم دے دیا‘ شوکت صدیقی خود ایک دین دار‘ ایماندار اور مذہبی انسان ہیں لیکن یہ بھی عام شہریوں کی تکلیف برداشت نہیں کر سکے اور یہ بول پڑے رسول پاک تو لوگوں کے راستے سے کانٹے اٹھایا کرتے تھے لیکن یہاں ان کے نام لینے والے راستے بند کرکے بیٹھے ہیں‘ جسٹس صدیقی کا کہنا تھا نیکی کا کام غلط طریقے سے کیا جائے تو وہ غلط ہوتا ہے‘ معاملہ جب عدالت میں آ گیا تو خدا کا خوف کریں‘ ان کا کہنا تھا‘ چیف جسٹس کے بارے میں جو الفاظ استعمال کئے گئے ان پر معافی مانگی جائے لیکن عدالت کے حکم کے باوجود دھرنا دینے والوں نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا‘
پولیس اور حکومت دونوں بے بس نظر آ رہے ہیں‘ حکومت ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کی بجائے مظاہرین کو اپنے ایمان کا یقین دلا رہی ہے، یہ سارے حالات ثابت کر رہے ہیں ملک اور حکومت دونوں کو اللہ تعالیٰ کے رحم کی شدید ضرورت ہے‘ رحم ہو گیا تو حکومت اور سسٹم دونوں بچ جائیں گے‘ اللہ تعالیٰ کو رحم نہ آیا تو پھر عمران خان کی پیش گوئی سچ ثابت ہو جائے گی، کیا واقعی حکومت کی گرفت کمزور ہو رہی ہے اور کیا، اس نازک وقت کا صرف ایک ہی حل ہے ارلی الیکشن‘ یہ ہمارے آج کے پروگرام کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔