اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کے میانوالی جلسے کی گونج ابھی تک سیاست میں سنائی دی جا رہی ہے، عمران خان نے میانوالی جلسے میں اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ ’’اگر مجھے دوزخ میں بھی ڈال دیا گیا تو مجھے وہاں گرمی نہیں لگے گی بلکہ سردی لگے گی‘‘۔ عمران خان کی اس بات پر جہاں سیاسی مخالفین اور حریفوں نے کھل کر تنقید کی وہیں پاکستان پیپلزپارٹی کی
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اورنگ زیب برکی بھی تھے جنہوں نے عمران خان کے اس بیان کو توہین رسالت اور توہین قرآن قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے اور پنجاب حکومت سے عمران خان کے خلاف توہین رسالت کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا کہا تھا۔ اورنگزیب برکی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میانوالی کے جلسہ میں خطاب کے دوران چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ اگر مجھے ’’دوزخ میں بھی بھیج دیا گیا تو مجھے وہاں پر گرمی نہیں لگے گی بلکہ سردی لگے گی‘‘‘ یہ کہہ کر انہوں نے توہین رسالت کی ہےاور قرآن پاک میں لکھے ہوئے ان ا لفاظ کی بھی نفی کردی ہے کہ جس میں یہ کہا گیا ہے کہ دوزخ کی آگ جلا کر رکھ دے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے خلاف توہین رسالت کی ایف آئی آر درج کی جائے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمیشن بھی ان کی اس تقریر کا از خود نوٹس لیں اور انہیں نااہل قرار دیں جبکہ پنجاب حکومت ان کے خلاف توہین رسالت کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرے اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر ہم دو روز کے بعد اپنے وکلاء سے مشاورت مکمل کرکے ہائی کورٹ سے عمران خان کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لئے رجوع کریں گے ۔