بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دوبارہ مردم شماری،بڑا فیصلہ کرلیاگیا

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کی مردم شماری کے حوالے سے خصوصی کمیٹی نے حکومت کو مردم شماری کے نتائج پر تحفظات دور کرنے اور نتائج کی تصدیق کے لئے صوبوں کی مشاورت سے 2سے 3فیصد بلاکس پر دوبارہ مردم شماری کرانے کی سفارش کردی،کمیٹی نے سینیٹر تاج حیدر کی جانب سے کراچی کے آبادی کے حوالے سے پیش کئے گئے2کروڑ 13لاکھ اعداد و شمار کی تصدیق کے لئے نادرا حکام سے وضاحت طلب کر لی،

کمیٹی نے مزید سفار ش کی کہ ادارہ شماریات مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لے کر عارضی نتائج کو جلد شائع کرے، مردم شماری کے حوالے سے باقی عمل کو جلد مکمل کیا جائے، مردم شماری کے ریکارڈ کی وریفیکیشن کے لئے نادرا کے طرز پر نظام بنایا جائے جبکہ ا دارہ شماریات کے کنسلٹنٹ آصف باجوہ نے کہاکہ ہے مردم شماری کے حوالے سے ادارہ شماریات کے ڈیٹا اور پاک فوج کے ڈیٹا میں کوئی فرق نہیں ہے،65لاکھ خاندانوں کا ڈیٹا کے نادرا سے تصدیق کی گئی،اسی شرح سے آبادی بڑھتی رہی تو 2050تک ملک کی آبادی 2گنا ہو جائے گی،صوبہ پنجاب کا کل آبادی میں حصہ دیگر صوبوں کی نسبت سب سے زیادہ کم ہوا ہے،مردم شماری کے حوالے سے شکایات کے حوالے سے میکنزم موجود تھا،ادارہ شماریات کے مردم شماری کے نتائج دیگر آزاد اداروں کے سروے کے نتائج سے ملتے ہیں۔ جمعہ کو ایوان بالا کی مردم شماری کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہوا۔کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہو ئے ادارہ شماریات کے سابق سربراہ اور موجودہ کنسلٹنٹ آصف باجوہ نے کہا کہ حالیہ مردم شماری مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات کے تحت کرائی گئی، پاک فوج کے پاس بھی مردم شماری کا ڈیٹا موجود ہے، مردم شماری میں کام کرنے والا سارا عملہ صوبائی ملازمین تھے۔ صوبوں کے ڈپٹی کمشنر نے ان کی تعیناتی کی تھی،

مردم شماری میں پاکستانیوں، غیر ملکیوں سمیت ملک میں رہنے والے تمام افراد کو شمار کیا گیا، افغان مہاجرین پورے ملک میں آباد ہیں، ان کو افغان مہاجرین کو علیحدہ رجسٹرڈ کیا گیا، مردم شماری کے حوالے سے شکایات کے حوالے سے میکنزم موجود تھا، جس پر عمل کیا ہے،65لاکھ خاندانوں کا ڈیٹا کے نادرا سے تصدیق کی، مردم شماری میں شمار کئے گئے ہر چوتھے بندے کا ڈیٹا نادرا سے تصدیق کیا، اقوام متحدہ کے مبصرین نے مردم شماری کے عمل کو درست قرار دیا،

ادارہ شماریات کے ڈیٹا اور پاکستان آرمی کے ڈیٹا میں کوئی فرق نہیں ہے، آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، نئی مردم شماری کے مطابق ملک کی آبادی 20کروڑ 70لاکھ ہے،2.4فیصد گروتھ ریٹ ہے، اسی شرح سے آبادی بڑھتی رہی تو 2050تک ملک کی آبادی 2گنا ہو جائے گی، 19سال میں ملک کی آبادی میں 57فیصد اضافہ ہوا ہے، صوبہ پنجاب کا کل آبادی میں حصہ دیگر صوبوں کی نسبت سب سے زیادہ کم ہوا ہے۔شہری آبادی کے تناسب میں اضافہ ہو رہا ہے،

ادارہ شماریات کے مردم شماری کے نتائج دیگر آزاد اداروں کے سروے کے نتائج سے ملتے ہیں،قومی سطح پر خاندان کے سائز میں کمی آئی ہے، خاندان کا جائز 68سے کم ہو کر 6.5 ہو گیا ہے۔ رحمان ملک نے کہا کہ کس قانون کے تحت فوج کو مردم شماری کے حوالے سے متوازنی ریکارڈ جمع کرنے کا کہا گیا۔ اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ پختونوں کی ڈیڑھ کروڑ آبادی پنجاب میں شمار کی گئی۔ عثمان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان اور فاٹا میں پختونوں کی آبادی کم دیکھائی گئی۔

شاہی سید نے کہا کہ ادارہ شماریات نے مردم شماری کے انعقاد کے حوالے سے بہترین کوشش کی۔ ایک سوال کے جواب میں آصف باجوہ نے کہا کہ نادرا کے پاس 131ملین لوگوں کا ریکارڈ ہے جبکہ 7.7ملین افراد کی کمی ہے۔ تاج حیدر نے کہا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی ڈویژن کی آبادی کم کی گئی، نادرا کے ریکارڈ کے مطابق کراچی ڈویژن کی آبادی 2کروڑ 13لاکھ تھی، اب ادارہ شماریات کے مطابق ایک لاکھ 60ہزار ہے، تقریباً50لاکھ آبادی کم آئی ہے،

سندھ نے متفقہ طور پر مردم شماری کو مسترد کیا ہے، نتائج سے بد اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے۔ آصف باجوہ نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے مطابق پاک فوج کو مردم شماری میں استعمال کیا گیا، سندھ کے وزیر اعلیٰ نے افراد کے حوالے سے ڈیٹا کی ڈوپلیکیٹ کاپی فراہم کرنے کیلئے خط لکھا جو ممکن نہیں تھا اور قانون کے تحت کے معلومات صیغہ راز ہے، اپریل کے آخر تک مردم شماری تمام ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کردیں گے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ سینیٹر تاج حیدر کی جانب سے کراچی کے آبادی کے حوالے سے اعداد و شمار کی تصدیق کی جائے۔ ادارہ شماریات مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لے کر عارضی نتائج کو جلد شائع کرے، مردم شماری کے حوالے سے باقی عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔ مردم شماری کے ریکارڈ کی وریفیکیشن کے لئے نادرا کے طرز پر نظام بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…