کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کالا باغ ڈیم کے مخالفین کو بھارتی ایجنٹ کہنے سندھ اسمبلی نے جمعرات کو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل جاوید علی شاہ کے خلاف قرار داد مذمت اتفاق رائے سے منظور کر لی اور مطالبہ کیا ہے کہ جاوید علی شاہ سندھ سمیت دیگر چھوٹے صوبوں کے عوام سے معافی مانگیں ۔ یہ قرار داد سینئر وزیر خوراک و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو کی طرف سے پیش کی گئی ۔ قرار داد میں کہا گیا کہ ”یہ اسمبلی کالا باغ ڈیم کی
تعمیر کو بار بار مکمل طور پر مسترد کرنے کے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کرتی ہے ۔ وفاقی وزیر جاوید علی شاہ نے کالا باغ ڈیم کے مردہ گھوڑے کو سینیٹ میں دوبارہ زندہ کرنے کی جو کوشش کی ہے ، وہ قابل مذمت ہے ۔ کالا باغ ڈیم کے مخالفین کو بھارتی ایجنٹ قرار دینے کے ان کے ریمارکس سے ان کی بیمار ذہنیت کا پتہ چلتا ہے اور یہ اسمبلی جاوید علی شاہ کے انتہائی قابل اعتراض رویہ کی سخت مذمت کرتی ہے ۔ ” قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ کچھ لوگوں نے پاکستان ٹوٹنے سے سبق حاصل نہیں کیا ہے ۔ کالا باغ ڈیم کے مخالفین کا بھارتی ایجنٹ کہنے والے نواز شریف کو بھارتی ایجنٹ کیوں نہیں کہتے ، جو نریندر مودی کو دعوتیں دے کر بلاتے ہیں اور کلبھوشن یادیو کے خلاف کوئی بات نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی قانون ہے کہ دریاں کے آخری سرے پر رہنے والوں سے پوچھے بغیر کوئی ڈیم نہیں بن سکتا ۔ ہم سے پوچھے بغیر کالا باغ ڈیم بنانے کا سوچا بھی نہ جائے ۔ سندھ سمیت تین صوبوں کی اسمبلیاں کئی بار کالا باغ ڈیم کو مسترد کر چکی ہیں اور کالا باغ ڈیم کے خلاف قرار دادیں منظور کر چکی ہیں ۔ جاوید علی شاہ کے ریمارکس سے ان تین صوبوں کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ وہ غیر مشروط طور پر معافی مانگیں ۔ قرار داد کی منظوری کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔