جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

اسحاق ڈار کی بیماری مشکوک،گرفتاری کاحکم،عدالت نے بیماری کی حقیقت جاننے کیلئے بڑا قدم اُٹھالیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے استثنیٰ سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے وزیر خزانہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو برقرار رکھا ہے۔احتساب عدالت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں اسحاق ڈار کی وکیل عائشہ حامد نے استثنیٰ اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ پاور آف اٹارنی کی دستاویز فارن آفس سے تصدیق کیلئے بھیجی ہیں ٗ

میرے موکل پہلے ڈاکٹر کی رپورٹس اور اینجیو گرافی سے مطمئن نہیں، وہ دوسرے ڈاکٹر کے پاس تشخیص کیلئے جارہے ہیں لہذا تب تک یہ کیس نمائندے کے ذریعے چلایا جائے۔اسحاق ڈار کی وکیل عائشہ حامد نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کا نمائندہ ہی اسحاق ڈار کی بھی نمائندگی کرے گاٗ نمائندہ ظافر خان ترین کو اسحاق ڈار نے مقرر کیا ہے ٗ اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ دفتر خارجہ سے تصدیق کے بعد عدالت پہنچی جس کے بعد نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسحاق ڈار کے پہلے 2 مرتبہ قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے،اسحا ق ڈار کے ضامن بھی عدالت میں نہیں آئے،اسحاق ڈار عدالت میں حاضر ہوں، پھر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔سحاق ڈار کے وکلاء نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کو ڈاکٹروں نے سفر سے منع کیا ہے، میڈیکل رپورٹ میں اسحاق ڈار کو دل کا عارضہ بتایا گیا جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ میڈیکل رپورٹ 6 نومبر کی ہے،کیا ای سی جی اور باقی عمل مکمل نہیں ہوا۔ اسحاق ڈار کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کو لندن میں استثنیٰ نہیں، عام آدمی کی طرح قطار میں لگنا پڑتا ہے۔احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اسحاق ڈار ایک مرتبہ عدالت پیش ہوں پھر ان کا میڈیکل بھی کرایا جائیگا ٗ دیکھیں گے اسحاق ڈار کوکیا بیماری ہے،

کہیں بھاگ تو نہیں رہے جس پر اسحاق ڈار کے معاون وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈاربھاگ نہیں رہے ٗجج احتساب عدالت محمد بشیر نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کے ضامن کہاں ہیں جس پر وکیل اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ عدالت نے آج ضامن کو طلب نہیں کیا لہذا آئندہ کے لیے نوٹس جاری کر دیا جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ ضامن کو ہدایت کی گئی تھی کہ آج اسحاق ڈار کی حاضری کو یقینی بنائے تاہم اس مرتبہ تو خود ضامن بھی پیش نہیں ہوا۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈار کے استثنیٰ سے متعلق درخواست پر نیب کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وزیر خزانہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسحاق ڈار آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے توضمانتی مچلکے ضبط کیے جاسکتے ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…