اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب سمیت عالمی قوتوں نے نواز شریف کی ضمانت دینے سے صاف انکار کر دیا ، شریف خاندان کو کہیں سے این آر او نہیں ملے گا، عدالتوں پر اعتماد نہیں تو اپنے اندر صدام حسین سا حوصلہ پیدا کریں، مریم نواز اور نکمے وزراء کی ہرزہ سرائی کے باوجود نواز شریف کا جیل جانا اٹل ہے، لندن میں بیٹھک سیاسی نہیں سازشی ہے،
ان خیالات کا اظہار میاں محمود الرشید نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشیدنے پنجاب پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پرویز مشرف سے معاہدے کو توڑ کر شریف برادران ساتویں سال ہی ملک میں آ گئے، جس سے سعودی عرب شریف خاندان سے شدید نالاں تھا، اسی دوران یمن اور قطر کے معاملے میں مداخلت کے بعد سعودی عرب شریف خاندان سے مکمل لا تعلق ہو گیا، یمن اور قطر کے معاملے میں مداخلت کے بعد سعودی عرب شریف خاندان سے مکمل لا تعلق ہو چکا ہے۔ اب پانامہ کے فیصلے اور نیب ریفرنس کے بعد شریف خاندان این آر اور اور عالمی برادری سے مدد کیلئے بھاگ دوڑ کر رہا ہے لیکن ہماری اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب اور ترکی سمیت عالمی قوتوں نے نواز شریف کی ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ مریم نواز اور نکمے وزراء کی ہرزہ سرائی کے باوجود نواز شریف کا جیل جانا اٹل ہے، ملکی دولت لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، این آراو کی خواہش بھی ادھوری ہی رہے گی۔ نواز شریف پوچھتے ہیں مجھے کیوں نکالا دوسری جانب وہ عدالتوں میں درخواستیں دیکر استدعا کرتے ہیں کہ انکے تین ریفرنسز کو یکجا کر کے مقدمات کی سماعت کریں، اگر انہیں ان عدالتوں پر اعتماد نہیں تو اپنے اندر صدام حسین
سا حوصلہ پیدا کریں۔ ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ لندن میں بیٹھک سیاسی نہیں سازشی ہے، شہباز شریف کو اس کا حصہ بنے کی بجائے حدیبیہ پیپرز ملز کا سوچنا چاہئے جس میں تاحیات نا اہلی کے علاوہ جیل بھی جا سکتے ہیں۔