بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

عدالتوں میں انصاف نہ ملے تو معاشرہ جنگل بن جاتا ہے، پاکستان میں ڈاکٹر تاجر بن چکے ہیں، مولانا طارق جمیل کا خصوصی خطاب

datetime 27  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف مبلغ اور نامور مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ عدالتوں میں انصاف نہ ملنے سے معاشرہ جنگل بن جاتا ہے ،جنت میں نوجوانوں کے سردار حضرت حسین علیہ السلام اگر یزید جیسے خودساختہ حکمران کی بعیت کر لیتے تو قیامت تک بدکردار اور بددیانت لوگوں کو حکمرانی کا جواز مل جاتا۔ بدقسمتی سے آج پاکستان میں ڈاکٹرتاجر بن چکے ہیں ‘تعلیمی ادارے تجارتی اڈوں کی شکل اختیار کر چکے ہیں

اور بازار دھوکہ دہی ‘ سود اور بدیانتی کے مراکز بن چکے ہیں، جھوٹ‘ ظلم ‘ سود اور دھوکے کو ختم کرکے ملک کو پائیدار ترقی اورمعاشرے کو جنت نظیر بنانے میں اُستاد‘ علمائے دین کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔یونیورسٹی میں سینئر ٹیوٹر آفس کی کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی ‘ قرأت و نعت کلب کے زیراہتمام منعقدہ خصوصی لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ غصہ ظالم پر آتا ہے کیونکہ مظلوم کی آہ اللہ کے عرش کو ہلا کر رکھ دیتی ہے لہٰذا اپنے معمولات سے جھوٹ‘ دھوکے اور ظلم کونکال باہر کرنے میں کسی مصلحت کوآڑے نہ آنے دیں۔ انہوں نے آبادی میں اضافے کو مسائل کی وجہ قرار دینے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے اور قومیں آبادی میں اضافہ سے نہیں بلکہ جھوٹ‘ ظلم ‘ ملاوٹ اور دھوکے کی وجہ سے بھوک ‘غربت اور پستی کا شکار ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جاپا ن اور یورپی ممالک کی حکومتوں کو اپنا مستقبل اس لئے تاریک نظر آ رہا ہے کہ وہاں بوڑھوں کے مقابلہ میں نوجوانوں کی تعداد تیزی سے کم ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کی آدھی سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی صلاحیتوں کو تعمیری سرگرمیوں کا حصہ بناکر ملک کو ترقی سے ہمکنار کیاجانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جب مالدار لوگ زکوٰۃ نہیں دیتے تو غریبوں کی عزتیں نیلام ہوتی ہیں

جبکہ عدالتوں میں انصاف نہ ملنے سے معاشرہ جنگل بن جاتا ہے لہٰذا ہمیں اسلامی معاشرے کو سچ‘ دیانتداری اور انسان دوستی کے ساتھ آگے بڑھانا ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے معاملات میں دیانتداری ‘ انصاف اور انسان دوستی کو اپنا نصب العین بنالیں گے تو ہمارا ہرلمحہ عبادت قرار پائے گا۔انہوں نے کہاکہ علم محض ملازمتوں کے حصول کا ذریعہ نہیں بلکہ معاشرے میں شعور بیدار کرکے ترقی کے راستوں کو طے کرنے کیلئے ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو حضرت علیؓ کی اس بات سے روشنی حاصل کرنے کی ہدایت کی کہ جس شخص نے مجھے ایک لفظ بھی سیکھا دیا میں اس کا غلام ہوگیاوہ جہاں چاہے مجھے فروخت کر دے لہٰذا طلبہ کو چاہئے کہ اپنے اساتذہ‘ والدین اور تمام بڑوں کی عزت و تکریم کو ہمیشہ مقدم جانیں۔ تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقبال ظفر‘ سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اطہر جاوید خاں‘ ڈاکٹر طاہر صدیقی اور یونیورسٹی کے ہزاروں طلبہ شریک تھے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…