ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی چینل ’’اے آر وائی نیو‘‘ کی رپورٹ کے مطابق معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی ممکنہ طور پر نئی وجوہات سامنے آئیں جن کے مطابق سیلفیوں کے علاوہ اور بھی ایسی متنازع تصاویر موجود ہوسکتی ہیں جس کی بنا پر اداکارہ کو
قتل کیا گیا۔ذرائع کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی جس کے مطابق سیلفی کے علاوہ ایسی متنازع تصاویر موجود ہوسکتی ہیں جن کی بنیاد پر ماڈل کو قتل کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی سے مزید تحقیقات اور مزید لوگوں کو شامل تفتیش کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ بیٹی کے قتل کے بعد قندیل بلوچ کی والدہ کی درخواست پر مفتی عبدالقوی کو شامل تفتیش کیا گیا، عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کررکھے تھے جس کے بعد انہیں 24 اکتوبر کو گرفتار کر کے جج کے سامنے پیش کیا گیا اور عدالت نے انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔دورانِ ریمانڈ مفتی القوی کے دل میں تکلیف ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں اُن کی شریانیں بند ہونے کا انکشاف ہوا جس کی روشنی میں ڈاکٹرز نے انہیں فوری طور پر انجیو پلاسٹی کروانے کا مشورہ دیا۔واضح رہے کہ معروف ماڈل اپنے والدین سے ملنے گھر آئیں تو رات کو سوتے ہوئے اُن کے بھائی وسیم نے گلا دبا کر اداکارہ کو ہلاک کیا اور جائے واردات سے فرار ہو گیا تھا، بعد ازاں پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا۔