جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

مفتی عبد القوی نے عدالت کے گیٹ کے باہر ایمبولینس سے اترنے پر انکار کیا تو جج نے باہر آکر ایمبولینس میں ہی عدالت لگالی، فیصلہ بھی سنا دیا!!

datetime 24  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی نے بیماری کا عذر پیش کرکے ایمولینس سے اترنے سے انکار کردیا جس پر جج نے ایمبولینس میں آکر ہی سماعت کی اور ملزم کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کی

سماعت آج پھر ہوئی جس میں پولیس نے مفتی عبدالقوی کے بیمار ہونے کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تاہم عدالت نے میڈیکل رپورٹ مسترد کردی اور ملزم کو فوری طور پر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔تفتیشی افسر نے مفتی عبدالقوی کو پیش کرنے کے لیے مہلت طلب کی جس پرعدالت نے انہیں محض ایک گھنٹے کا وقت دیا۔نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت کی جانب سے ایک گھنٹے کی مہلت دیے جانے کے بعد انہیں اسپتال سے فوری طور پر عدالت لایا گیا تاہم مفتی قوی نے بیماری اور نقاہت کے سبب ایمبولینس سے اترنے سے ہی انکار کردیا۔ان کے انکار پر بھی جج نے سماعت معطل نہیں کی اور کمرہ عدالت سے چل کر ایمبولینس پہنچے اور اس میں بیٹھ کر مفتی عبدالقوی سے بیان لیا۔جج نے بیان قلم بند کرانے کے بعد مفتی عبدالقوی کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا بعدازاں پولیس نے انہیں دوبارہ کارڈیالوجی اسپتال منتقل کردیا۔اسپتال ایم ایس کے مطابق انہیں شام تک اسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد پولیس انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر اپنے ساتھ لے جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…