کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی ایئرلائن کامالی خسارہ آسمان کی بلندیوں کو چھو رہا ہے رواں سال اب تک40 ارب سے زائد کا خسارہ ہوچکا ہے۔پی آئی اے کے مالی خسارے کی اڑان میں مسلسل اضافہ ناتجربہ کار افسران کی ناقص حکمت عملی کے باعث پی آئی اے کے مالی خسارے
میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ پی آئی اے کی ٹکٹوں کی فروخت کا گراف بھی تیزی سے نیچے آرہا ہے۔پی آئی اے کو رواں سال کے دس ماہ کے دوران چالیس ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ دو ہزار سولہ میں پی آئی اے کو چالیس ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا تھا ۔پی آئی اے کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں گیارہ ارب پچاس کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ پی آئی اے کی ناقص حکمت عملی کے باعث دوسری سہ ماہی میں بھی خسارے کی اڑان گیارہ ارب روپے سے زائد رہی جبکہ تیسری سہ ماہی بھی سات ارب سے زائد رہی۔ مجموعی طور پر پی آئی اے کو دس ماہ کے دوران چالیس ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے ناتجربہ کار چیف کمرشل آفیسرکی ناقص حکمت عملی کے باعث ادارے کی سیل کو بھی خاصہ نقصان پہنچا ہے۔یاد رہے کہ اسی مہینے قومی ایئر لائن نے ایک اور بے مثال کارنامہ انجام دیتے ہوئے نیویارک کے اہم ترین اسٹیشن کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اوربوئنگ 777 نامی طیارے کو بھی فروخت کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔