اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مفتی عبدالقوی رات گئے حوالات میں واویلا کرتے رہے، تفصیلات کے مطابق ایک قومی اخبار کے مطابق مبینہ طور پر قندیل بلوچ کے قتل میں ملوث مفتی عبدالقوی کو رات گئے تھانہ چہلیک کی حوالات میں بند کر دیا گیا، مفتی عبدالقوی تمام رات حوالات سے نکالنے کے لیے شور مچاتے رہے، انہوں نے ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کو بتایا کہ میں دل کا مریض ہوں مجھے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے اگر مجھے کچھ ہوا تو پولیس آفیسر ذمہ دار ہوں گے، اس موقع پر پولیس اہلکاروں نے کہا کہ اگر ہمیں ہمارے آفیسر
نے آپ کو نکالنے کا حکم دیا تو ہمیں کوئی انکار نہیں لیکن اس دوران کسی افسر کا فون نہ آیا جس پر انہیں صبح تک حوالات میں رہنا پڑا۔ قومی اخبار کے مطابق رات کو ان کا بھائی اور بھتیجا کھانا اور کپڑے دے گئے تھے۔ انہوں نے حوالات کے واش روم میں کپڑے بدلے اور عدالت میں پیشی کے وقت انہیں تھانہ سے ہی ہتھکڑیاں لگا دی گئی تھیں۔ عدالت نے ان کا جسمانی ریمانڈ دیا، مفتی عبدالقوی سے ایس پی کینٹ سمیت دیگر افسروں نے تھانہ میں تفتیش کی مگر گزشتہ رات ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔