اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ملک کے معروف صحافی ، کالم نگار اور تجزیہ کار سلیم صافی کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آکر حکمران نظام نہیں بناتے اور جب خود پھنستے ہیں تو انہیں قوانین تبدیل کرنے کا خیال آجاتا ہے۔ گزشتہ چار سال میں اپنے دور اقتدار کے دوران نواز شریف نے نیب سے متعلق قوانین پر کوئی توجہ نہیں دی لیکن اب آ کر
ان کی حکومت ان قوانین میں رد بدل کرنے کاخیال آرہا ہے، سلیم صافی نے اس موقع پر خیبرپختونخواہ میں احتساب کے حوالے سے پرویز خٹک اور عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کے دوست عمران خان کے پاس اختیار ہے، وفاق میں تو حکومت اور اپوزیشن کی مشاورت سے نیب کا چئیرمین مقرر کیا جاتا ہے ، جبکہ خیبر پختونخواہ میں تو انہوں نے اپنا بندہ نکالا تھا،اور جیسے ہی صوبائی نیب چیئرمین نے کام کرنے کی کوشش کی تو جنرل حامد کو گھر بھیج دیا گیا ،اور آج ڈیڑھ سال ہو گیا دوسرا نیب چیئرمین تاحال مقرر نہیں کیا جا سکا۔کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ اگر نیب چیئرمین نے صحیح کام کیا تو پرویز خٹک بھی اندر ہو سکتے ہیں اور عمران خان بھی۔ میرا ماننا ہے کہ مخصوص احتساب کروا کر حکمران قوم کے ساتھ بھی ظلم کر رہےہیں اور اپنے ساتھ بھی ظلم کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان معصوم نہیں ہے لیکن اگر ہم سی پیک کے معاملات کو دیکھیں تو سوال اٹھتا ہے کہ سی پیک سے متعلق تفصیلات کو سامنے کیوں نہیں لایا جا رہا جس دن سی پیک کی ڈیل کرنے والوں کے اعمال سامنے آ گئے ہم سب پانامہ کو بھول جائیں گے۔واضح رہے کہ سلیم صافی آج سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور ان کے داماد کیپٹن صدر پر احتساب عدالت میں فرد جرم عائد ہونے سے متعلق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کر رہے تھے۔