اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

شاہ محمودقریشی کو بڑی شکست، وہ کام ہوگیا جس کا سوچابھی نہ ہوگا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے لیے کوشاں تحریک انصاف اور متحدہ کے مذاکرات میں کوئی پیشرفت سامنے نہ آئی جس کے بعد اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے چیئرمین نیب اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نئے سربراہ کی تعیناتی سے قبل اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی کوشش کی تاہم انہیں ناکامی کا سامنا رہا۔پی ٹی آئی کے چیئرمین

نے شاہ محمود قریشی کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرنے اور حمایت حاصل لینے کی ذمہ داری سونپی جس کے بعد تحریک انصاف کے وفد نے مختلف سیاسی جماعتوں کے مراکز کے دورے کیے۔شاہ محمود قریشی اور تحریک انصاف کے دیگر رہنما ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد پہنچے اور اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی سے متعلق مشاورت کی،26 جولائی کو دونوں جماعتوں نے مشترکہ امیدوار کے لیے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کا انتخاب کیا۔عمران خان کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے بعد تحریک انصاف بھی اندرونی اختلافات کا شکار ہوگئی تھی، اس ضمن میں تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں نے عمران خان سے بنفس نفیس ملاقات کر کے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ اسی دوران مسلم لیگ( ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بھی شاہ محمود قریشی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی مخالفت کی۔ایم کیو ایم پاکستان نے تحریک انصاف کے نامزد کردہ اپوزیشن لیڈر کی حمایت کا اعلان کرکے موقف اختیار کیا تھا کہ خورشید شاہ نے اسمبلی کے فلور پر کبھی کوئی مسئلہ جاندار طریقے سے نہیں اٹھایا، ہمیں جب بھی تحفظات پیش آئے انہوں نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔متحدہ اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کو سیاسی تاریخ کا انوکھا اقدام قرار دیا گیا اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے بھی عمران خان سے مطالبہ کیا کہ انہوں نے ماضی میں جو متحدہ مخالف بیانات دیے اس پر معافی مانگیں تاہم پی پی کو امید تھی کہ یہ مذاکرات زیادہ عرصہ نہیں چل سکیں گے۔

متحدہ سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے تحریک انصاف کے نامزد اپوزیشن لیڈر کی حمایت پر ایم کیو ایم میں اندرونی اختلافات پیدا ہوئے، متحدہ کے قومی اسمبلی میں دو درجن سے زائد اراکین موجود ہیں جن میں سے کچھ مسلسل غیر حاضر ہیں جبکہ 5 نے ووٹ دینے سے صاف انکار کردیا تھا جس کی وجہ سے گنتی مکمل نہ ہوسکی۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے متحدہ کی رابطہ کمیٹی نے دوبارہ رابطہ نہ کرنے کا عذر پیش کر کے مزید پیشرفت سے معذرت کی جبکہ تحریک انصاف کو بھی ان مذاکرات کے بعد شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا

کیونکہ کراچی کے کارکنان نے اس اتحاد کے خلاف آواز بلند کی اورکراچی میں اپنے مرکزانصاف ہاؤس کے باہر مقامی رہنماؤں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔کارکنان نے کہاکہ چند عناصر آئندہ انتخابات میں اپنی نشستیں حاصل کرنے کے لیے پارٹی قیادت کو غلط مشورے دے رہے ہیں، انہوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس اتحاد سے دستبرداری کا اعلان کریں۔واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات کے بعد اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی حمایت کے بعد خورشید شاہ کو قائد حزب اختلاف کا منصب دیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…