جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

مفتی عبد القوی عدالت میں پیش ہو گئے عدالت نے ہتھکڑیاں منگوائیں تو مفتی قوی نے کیا کام کیا؟

datetime 17  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) ملتان کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت، عدالت نے ملزم مفتی عبد القوی کی عبوری ضمانت میں مزید ایک روز کی توسیع کر کے کیس کی سماعت کو کل تک ملتوی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ملتان میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت جسٹس

چودھری امیر خان نے کی، کیس کی سماعت کے موقع پر مفتی عبد القوی سمیت مرکزی ملزم وسیم اور حق نواز بھی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں پولیس نے مزید تفتیش اور چالان مکمل کرنے کے لیئے ملزم مفتی عبد القوی کی عبوری ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ سماعت کے دوران ایک موقع پر مفتی عبد القوی کو گرفتار کرنے لیئے ہٹھکڑیاں بھی عدالت میں منگوائی گئی تاہم مفتی عبد القوی کا کہنا تھا کہ وہ تفتیش کے لیئے پولیس کے سامنے پیش ہو چکے ہیں، ان کا قتل سے کوئی تعلق نہیں انہیں یقین ہے کہ عدالت سے انصاف ملے گا، جس پر سماعت بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے گذشتہ برس جولائی میں معروف ماڈل قندیل بلوچ کو مبینہ طور پر ان کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا جبکہ اس مقدمے میں مقتولہ کا کزن حق نواز بھی مبینہ طور پر شامل تھا۔ یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔ قندیل بلوچ کے والد عظیم کی درخواست پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی اعانت جرم کے الزام میں مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا، لیکن 15 ماہ گزرنے کے باوجود بھی پولیس کیس کا چالان مکمل نہیں کر سکی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…