جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کرم ایجنسی دھماکے میں شہید کیپٹن حسنین سپردخاک بیٹے کی شہادت پر فخر، 100بیٹے بھی ہوتے تو وطن پر قربان کرتا، شہید کے والد کا عزم بے مثال‎، فضا نعرہ تکبیر سے گونجتی رہی

datetime 16  اکتوبر‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کرم ایجنسی میں دہشتگردوں کی نصب کی گئی بارودی سرنگ کا نشانہ بننے والے پاک فوج کے مایہ ناز افسر کیپٹن حسنین کو ان کے آبائی علاقے ننکانہ صاحب میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ کیپٹن حسنین کا جسد خاکی لے کر جب پاک فوج کےجوان اور افسران ننکانہ صاحب پہنچے تو اس موقع پر پورا علاقہ امڈ آیا ، شہید کے جنازے پر پھول نچھاور کئے گئے،

نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت نے عجب سماں باندھ دیا۔ کیپٹن حسنین کی قبر پر بعد از تدفین آرمی چیف اور صدر مملکت کی طرف سے قبر پر پھول چڑھائے گئے۔ اس موقع پر شہید کے والد نے بلند ہمت اور عزم کا ایسا اظہار کیا کہ وہاں موجود پاک فوج کے جوان بھی شہید کے والد کی ہمت و حوصلہ اور عزم کا داد دئیے بغیر نہ رہ سکے۔ کیپٹن حسنین کے تابوت کو جیسے ہی جوانوں نے گاڑی سے اتار کر اپنے کاندھوں پر رکھا شہید کے والد نے اس موقع پر تابو ت کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے شہید بیٹے کو نہ صرف سلیوٹ کیا بلکہ ان کے تابوت سے لپٹ کر بوسہ بھی دیا۔ شہید کے والد کا بیٹے کی شہادت پر کہنا تھا کہ 100 بیٹے بھی ہوتے تو تووہ بھی وطن پر قربان کرتا، شہید کا والد بننے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔جوان بیٹے کی شہادت پرماں کی آنکھیں نم تھیں، بھائیوں نے کہا حسنین ان کے لیے ہمیشہ زندہ رہیگا۔یاد رہے گذشتہ روز کرم ایجنسی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں کیپٹن سمیت 4 سیکورٹی اہلکار شہید جبکہ 3 زخمی ہوگئے تھے، شہید اہلکار غیرملکیوں کے اغواکاروں کی تلاش میں مصروف تھے کہ دھماکا ہوگیا۔دھماکے میں شہید ہونے والوں میں کیپٹن حسنین،سپاہی سعید باز،سپاہی قادراورسپاہی جمعہ خان شامل تھے جبکہ سپاہی ظاہر،نائیک انور اورلانس نائیک شیر افضل زخمی ہوئے ۔خیال رہے کہ دوروز قبل پاک فوج نےانٹیلی جنس بنیاد پرکامیاب آپریشن کے دوران کرم ایجنسی سے کینیڈین امریکن خاندان کوبازیاب کرایا تھا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…