کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر مملکت پورٹس اینڈ شپنگ سردار نبیل گبول کی پیپلزپارٹی میں شمولیت اور اس کے بعد لیاری میں سرگرم ہونے سے پیپلزپارٹی لیاری میں دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی ہے ۔رکن قومی اسمبلی شاہجہاں بلوچ اور نبیل گبول کے درمیان اختلافات کی وجہ آئندہ عام انتخابات میں پارٹی کا حصول اور علاقے میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا ہے ۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کراچی میں اپنے گڑھ لیاری میں عملاً دو
گرپوں میں تقسیم ہوگئی ہے ۔ کراچی آپریشن کے نتیجے میں لیاری میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے جس کے بعد علاقے میں سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے ۔پیپلزپارٹی کے رہنما سردار نبیل گبول جنہوں نے ماضی میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کرلی تھی ان کی دوبارہ پیپلزپارٹی میں واپسی سے لیاری میں آئندہ عام انتخابا ت میں پارٹی ٹکٹ کے حصول اور علاقے میں حق حکمرانی کے لیے خاموش جنگ کا آغاز ہوگیا ہے ۔رکن سندھ اسمبلی جاوید ناگوری اور پیپلزپارٹٰ جنوبی کے صدر خیل ہوت موجودہ صورت حال میں سردار نبیل گبول کے ساتھ ہیں جبکہ رکن سندھ اسمبلی ثانیہ ناز بلوچ اور بلدیہ جنوبی کے چیئرمین ملک فیاض رکن قومی اسمبلی شاہجہاں بلوچ کا ساتھ دے رہے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ اگر حالات جوں کے توں رہتے ہیں تو آنے والے انتخابات میں لیاری سے پیپلزپارٹی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔لیاری میں پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتیں آنے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے اختلافات سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کے باعث لیاری میں عوامی نوعیت کے مسائل کا حل اور ترقیاتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر۔ ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی میں اختلافات کے باعث جرائم پیشہ افراد اور گینگ وار کو لیاری میں ایک مرتبہ پھر پنپنے کا موقع مل رہا ہے۔