اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ججز نے مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں وکلا کی نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کی تحقیقات کروانے کا حکم دیدیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پرجب دونوں کمرہ عدالت میں پہنچے تو اس موقع پر وکلا کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی اور
نعرے بازی شروع کر دی گئی جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیلئے سماعت شروع کرنا اور اسے جاری رکھنا ناممکن ہو گیا جس پر انہوں نے سماعت کی کارروائی شروع کئے بغیر سماعت 19اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ اس کے بعد ،جج محمد بشیر اور تمام جج اپنے چیمبر میں واپس چلے گئے اور جج صاحبان کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں وکلا کی ہنگامہ آرائی معاملے پر تحقیقات کروائی جائے۔جج صاحبان نے تمام کیس کے مطلق ریکارڈ بھی اپنے چیمبر میں منگوا لیا ۔دوسری جانب احتساب عدالت میں ہنگامہ آرائی کے حوالے سے نیب کی پراسیکیوشن ٹیم نے بھی ایک رپورٹ نیب ہیڈکوارٹر بھجوائی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہنگامہ آرائی کا مقصد نیب پراسیکیوشن ٹیم کو نشانہ بنانا تھا۔ وکلا اور لیگی کارکنوں کی جانب سے نیب پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ مظفر عباسی کو دھکے دیے گئے جبکہ نیب ٹیم کو عدالت میں ڈائس سے ہٹانے کی بھی کوشش کی گئی۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت میں آج شریف خاندان کے خلاف تین نیب ریفرنس کی سماعت میں فرد جرم عائد کی جانا تھی مگر ریفرنسز کی سماعت سے پہلےجب وکلا عدالت پہنچے تو انہیں پہلے ناکے پر روک لیا گیا اور کہا گیا کہ کمرہ عدالت
میں جگہ کم ہونے کی وجہ سے انہیں اندر نہیں جانے دیا جائے گا۔ جس پر وکلا نے پولیس اہلکاروں کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا اجازت نامہ دکھایا جس پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور پولیس کے تشدد سے ایک وکیل زخمی ہوگیا جبکہ ایک خاتون وکیل کے ساتھ بھی دھکم پیل کی گئی۔