اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ پورے خطے میں پٹرولیم مصنوعات کی سب سے کم قیمت پاکستان میں ہے، انٹرنیٹ پر اس کی تفصیلات بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ پیر کو قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہر ماہ متعین کی جاتی ہیں، گزشتہ ماہ آنے والے کارگو کے حوالے سے تیل کی عالمی قیمتوں ‘ ڈالر اور روپے کی قدر میں فرق کو سامنے رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کا پورا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا، پورے خطے میں پٹرولیم مصنوعات کی سب سے کم قیمت پاکستان میں ہے، انٹرنیٹ پر اس کی تفصیلات بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیل درآمد کرنے والے ممالک میں پٹرولیم مصنوعات کی سب سے کم قیمت پاکستان میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 51 ڈالر سے کروڈ آئل 58 ڈالر تک گیا، اوگرا نے جو اضافہ تجویز کیا تھا اس کے مقابلے میں ہم نے کم اضافہ کیا۔ کیروسین آئل کی قیمت میں 19 روپے فی لیٹر اضافہ کی تجویز تھی مگر ہم نے چار روپے اضافہ کیا۔ مئی 2013ء میں قیمت 110 روپے فی لیٹر تھی مگر آج اس کی قیمت بہت کم ہے، اس خطے کے دیگر ممالک میں دیکھ لیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 30 فیصد تک زائد ہیں، حکومت نے عوام پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالا۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ پٹرولیم کی ہماری قیمتیں عالمی سطح پر قیمتوں سے منسلک ہیں اس میں اتار چڑھاؤ پر ہماری قیمتیں بھی کم یا زیادہ ہوتی ہیں‘ حکومت نے قیمتوں میں کمی پر عوام کو بڑا ریلیف پہنچایا ہے اس ماہ قیمتیں بڑھانا مجبوری تھی‘ اوگرا قیمتوں کا تعین کرتا ہے، فیصلہ کرنا حکومت کا کام ہے۔ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر وزارت پٹرولیم سے پوچھا جائے تو وہ بتائے گی کہ وہ کتنا بوجھ برداشت کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیروسین آئل اور لسٹڈ ڈیزل پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ موجودہ حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا چاہتی ہے۔ 2013ء کے مقابلہ میں بجلی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔