جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کردیاگیا

datetime 7  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ فاٹا انضمام اور اصلاحات میں تاخیرپر 9 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے فاٹا کے عوام کے دھرنے میں جماعت اسلامی بھر پور شرکت کریگی اور ہم فاٹا کے صوبہ میں انضمام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے وفاقی حکو مت چند افراد کی وجہ سے یرغمال بنی ہوئی ہے اور اصلاحات کے نفاذ اور انضمام میں تاخیر سے کام لے رہی ہے۔

اصلاحات کے نفاذ، ایف سی آر کے خاتمے اور صوبے کے ساتھ انضمام میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے فاٹا کے حقوق کے لئے ہر ظالم کے گریبان میں ہاتھ ڈالیں گے فاٹا کے حقوق کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے فاٹا تک ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی رسائی کا اعلان اور 2018 ء ؁ کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دینے کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر المرکز الاسلامی پشاور میں خیبر ایجنسی کے قبائلیوں کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔ وفد کی قیادت جماعت اسلامی فاٹا کے جنرل سیکرٹری محمد رفیق آفریدی کر رہے تھے اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبد الواسع ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ ، شاہ فیصل آفریدی ، حسن خان شینواری ، شاہجہاں خان آفریدی اور عبد الرؤف شینواری بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ فاٹا اور خیبر پختونخوا کی درمیان انگریز وں کی کھینچی گئی لکیر کو نہیں مانتے ا ور اس لکیر کو مٹا کے رہیں گے، فاٹا اور خیبر پختونخوا ایک ہیں فاٹا کے تمام مسائل کا واحد حل خیبر پختونخوا میں انضمام اور ایف سی آر کا خاتمہ ہے فاٹا انضمام کے راستے میں رکاؤٹیں ڈالنے والے فاٹا کے عوام کے دشمن اور سامراجی نظام کے پاسبان ہیں وفاقی حکومت فاٹا کا استحصال کررہی ہے اور اس کی ترقی میں رکاوٹ ہے ایک طرف فاٹا کے عوام تعلیم ، صحت، پینے کے صاف پانی سڑکوں اور بنیادی وسائل کی ترقی سے محروم اور ایف سی آر کی شکل میں قبائل دشمنی کا شکار ہیں

اور دوسری طرف وفاقی حکومت کے زیر سرپرستی فاٹا میں روزانہ اربوں روپوں کی کرپشن ہورہی ہے وفاقی حکومت نے فاٹا کو دودھ دینے والی گائے اور سونے کی کان سمجھ رکھا ہے اس دن دیہاڑے ظلم کے خلا ف جماعت اسلامی 9اکتوبر کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے میں بھرپور شرکت کریگی مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ ایف سی آر انگریز کا بنایا ہوا ظلم کا نظام ہے

جسے کسی صورت نہیں مانتے خیبر پختونخوا اور فاٹا کے عوام کے تہذیب و تمدن ، رہن سہن اور زبان میں کوئی فرق نہیں ، انگریز وں نے دونوں طرف کے پشتونوں کے درمیان ایف سی آر کی لکیر کھنچی ہم اس لکیر کو کسی صورت تسلیم نہیں کرنے کو تیار نہیں اور اس لکیر مٹا کر دم لیں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا کو تجربہ گاہ بنایا ہوا ہے، کبھی ایف سی آر کو فاٹا کے لئے اچھا قانون کہا جاتا ہے تو کبھی رواج ایکٹ کو، ہم نہ ایف سی آر کو مانتے ہیں نہ رواج ایکٹ کی آڑ میں کسی دوسرے ایف سی آر کو تسلیم کریں گے۔

حکومت فاٹا میں پاکستان کے آئین کو مکمل طور پر رائج کرے اور فاٹا کے عوام کو آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے صوبے میں انضمام کی مخالفت کرنے والے بظاہر تو فاٹا کے عوام سے ہمدردی جتا رہے ہیں لیکن یہ فاٹا کے عوام کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ فاٹا کے عوام ان لوگوں کو مسترد کردیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فاٹا کے حق کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔ ایف سی آر کے خلاف سب سے پہلی آواز جماعت اسلامی نے اٹھائی اور آج بھی جماعت اسلامی ہی میدان میں کھڑی ہے۔

ایف سی آر کے خاتمے اور صوبے کے ساتھ انضمام کے لئے جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے،پشاور میں گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنوں کے بعد اب اکتوبر میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔ جب تک ایف سی آر کو ختم نہیں کیا جاتا، اصلاحات نافذ نہیں کی جاتیں اور فاٹا کو خیبر پختونخوامیں ضم نہیں کیا جاتا ہماری جدوجہد اور تحریک جاری رہے گی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…