ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اکبر بگٹی کو چین نے مروایا، بلوچستان پر قبضہ کرنا چاہتا ہے حسین حقانی اوربلوچ علیحدگی پسندکھل کر سامنے آگئے، خفیہ اداروں کی رپورٹیں حقیقت بن کر سامنے آنے لگیں

datetime 6  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ دنیا میں معروف کالم نگار منیر احمد بلوچ اپنے کالم ’’ایک اور ایک‘‘میں ’’اکبربگٹی کی ہلاکت کے پس پردہ سیاست‘‘میں کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ڈیڑھ ماہ قبل 25اگست کو نیشنل پریس کلب واشنگٹن میں ایک سیمینار کا انعقاد کروایا گیا جو کہ احمر مستی خان ’’امریکن بلوچ فرینڈز موومنٹ ‘‘کے زیر پرستی ہواپاکستان، چین اور سی پیک مخالف تھا۔

سیمینار میں پیپلزپارٹی دور میں امریکہ میں تعینات رہنے والے اور میموگیٹ سکینڈل کے مرکزی کردار حسین حقانی نے بھی شرکت کی ۔ سیمینار کی سب سے خطرناک بات یہ تھی کہ اس سیمینار کے ذریعے بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے اور سی پیک کو نشانہ بنانے کیلئے وطن دشمن مقررین نے راہ ہموار کرنے کیلئے ایسی باتیں کی ہیں جو نہ اس سے پہلے کبھی سامنے آئیں اور نہ ہی ان کا اظہار انہوں نے پہلے کیا ہے جس سے صاف محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنے غیر ملکی آقائوں کے کہنے پر وطن عزیز کے خلاف گھنائونے کھیل کا آغاز کر چکے ہیں۔ منیر احمد بلوچ لکھتے ہیں کہ سیمینار کا موضوع حیران کن طور پر ’’نواب اکبربگٹی کے قتل کی پس پردہ سیاست‘‘رکھا گیا جس میں حسین حقانی سمیت مہران مری اور براہمداغ بگٹی کی زبانوں سےنکلنے والے الفاظ نے سننے والوں کو چونکاکر رکھ دیا۔ براہمداغ بگٹی سمیت بلوچ علیحدگی پسندوں نے اکبر بگٹی کے قتل کے پس پردہ ایک پڑوسی ملک کی سیاست کو کارفرما قرار دیا۔ حسین حقانی اور بلوچ علیحدگی پسندوں جن میں مہران خان مری،حمال حیدر، بانک کریما بلوچ، احمر مستی خان نے خطاب کرتے ہوئے پہلی دفعہ یہ عجیب و غریب تھیوری پیش کرتے ہوئے امریکہ سمیت بین الاقوامی میڈیا میں یہ تاثر پھیلانے کی کوشش کی کہ نواب اکبر بگٹی کو اس لئے ہلاک کیا گیا کہ جنرل مشرف اور

ایک دوست پڑوسی ملک کی حکومت آپس میں طے کر چکے تھے کہ دونوں ممالک مل کر بلوچستان کی بندرگاہ گوادر کو بین الاقوامی بندرگاہ بناتے ہوئے چین کو دنیا بھر سے منسلک کرنے کیلئے اس بندرگاہ کے راستے پاک چین اکنامک راہداری کا منصوبہ مکمل کرینگے۔ جس سے ایک طرف جہاں چین کو سینٹرل ایشیا سے افریقہ تک اپنی تمام تجارت اور توانائی کی سہولیات حاصل ہو جائیں گی

وہیں بلوچستان میں موجود سونا، تانبا، لیتھیم اورکاپر سمیت دوسری بیش قیمت معدنیات کا کنٹرول بھی حاصل ہو جائے گا۔ منیر احمد بلوچ اپنے کالم میں ایک اور تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اس سے قبل وہ اپنے گزشتہ کالم میں بتا چکے ہیں کہ حسین حقانی اب آصف علی زرداری سے اپنا ناتہ توڑ کر بھارتی دوستوں کے کہنے پر مکمل طور پر نواز شریف کیمپ میں

شامل ہو چکے ہیں اور اس کیلئے امریکہ کا ایک بہت بڑا سرمایہ دار تاجر، جس کا نام پانامہ اور حدیبیہ کیس میں میاں نواز شریف کے ساتھ لیا جا چکا ہے، حسین حقانی کی مکمل مدد کر رہا ہے اور حسین حقانی امریکہ میں نواز شریف لابی کیلئے ہائر کئے جانیوالی ایجنسی کیساتھ مل کر کام کر رہا ہے، یہی حسین حقانی امریکہ میں اس سیمینار کے بھی روح رواں تھے اور وہاں

انہوں نے پاکستان کی سپریم کورٹ اور افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ عوامی جمہوری چین کے خلاف نفرت سے لبریز الفاظ بھی ادا کئے۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں جہاں ایک اطلاع کے مطابق انہوں نے اسی حسین حقانی کے ایک سرپرست سے خصوصی ملاقات بھی کی ہے جبکہ براہمداغ کی تقریر کے دوران بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے

والوں کو جب بلوچ قوم کا ہیرو قرار دیا گیا تو حسین حقانی اور وہاں موجود وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہر کے متعقدین تالیاں بجاتے رہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…