ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بس بہت ہوگیا،مولانا فضل الرحمان نے بھی نوازشریف کو سرپرائز دیدیا

datetime 4  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ المکرمہ(این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عقائد کے سامنے اتحاد اور حکومتیں کوئی حیثیت نہیں رکھتیں، اسلامی دفعات کا تحفظ ہماری جدوجہد کا اہم حصہ ہے عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کی اساس ہے اس قانون میں کسی قسم کی ترامیم قابل قبول نہیں ،جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ اسلامی قوانین کے تحفظ کی جنگ لڑی ہے، اسلامی آئین بنانے والے ہمارے اکابرین تھے

اسلامی آئین کی حفاظت بھی ہم کریں گے، قانون ختم نبوت ؐپر کسی قسم کی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے واضح اور دوٹوک انداز میں اعلان کیا کہ جمعیت علماء اسلام اسلامی قوانین کی حفاظت کی جنگ لڑتی رہے گی، یہ اتحاد اور حکومتیں ہمارے لئے کوئی معنی نہیں رکھتیں قانون تحفظ ختم نبوت ہمارے اکابرین نے قربانیاں دے کر بنایا تھا اور اگر ضرورت پڑی تو جمعیت اسے قربانیاں دے کر بھی بچائے گی، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت کی صرف مسئلہ پر نظر نہیں بلکہ مسئلہ کے حل پر بھی نظر ہے، وہ مکہ المکرمہ میں جمعیت علماء اسلام سعودیہ کے رہنماؤں مولانا حمد اللہ عثمانی، مولانا یوسف خان لغاری، پیر عبد المنان اور دیگر سے گفتگو کررہے تھے،قائد جمعیت نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام الیکشن اصلاحات بل میں ختم نبوت کے خانہ میں ترمیم کی خبروں پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے، وہ سعودیہ عربیہ سے مسلسل جماعت کے رہنماؤں سے رابطہ میں ہیں، اوروہ اس حوالے سے حکومت سے بھی رابطہ میں ہیں اور وطن واپسی پر فوری وزیراعظم سے ملاقات کرکے اس مسئلے پر وضاحت طلب کریں گے، انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام قانون ختم نبوت میں گئی کسی بھی قسم کی ترمیم کو قطعا تسلیم نہیں کرے گی اور ایسی کسی بھی صورت میں ختم نبوت کے حلف نامہ کو اس کے انہی الفاظ پر دوبارہ بحال کرائے گی، ختم نبوت کے حلف نامہ کے خانہ میں ایسی کسی گنجائش کی اجازت نہیں دی جائے گی

جو بلاواسطہ یا بالواسطہ یا کسی بھی طریقہ سے قادیانیوں کو الیکشن میں حصہ لینے پر کوئی ریلیف فراہم کرے، جمعیت کا واضح مؤقف ہے کہ آئین پاکستان کی اسلامی شقوں کو چھیڑنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے،تمام کارکنان حوصلہ رکھیں جمعیت کی پارلیمانی کمیٹی اس بل کا جائزہ لے رہی ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…