اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان اور جہانگیر ترین کے معاملے کو پانامہ کیس کے ساتھ ہی سننا چاہئے تھا، معلوم نہیں عمران خان اورجہانگیرترین کے کیس کو مرکزی کیس سے الگ کیوں کیا گیا،آف شور کمپنی چھپانے کا مقصد دولت چھپانا ہوتا ہےجہانگیر ترین نا اہلی کیس میں سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس نے تحریک انصاف کیلئے مشکلات میں اضافہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان
جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے معاملے کو پانامہ کے ساتھ ہی سننا چاہئے تھا، معلوم نہیں کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے کیس کو مرکزی کیس سے الگ کیوں کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین نے آف شور کمپنی کو مبینہ کیوں کہا جبکہ جہانگیر ترین نے کمپنی کو تسلیم کیا ہے۔ جسٹس عطا محمد بندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ آف شور کمپنی چھپانے کا مقصد دولت چھپانا ہوتا ہے۔