کراچی (این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے مردم شماری کے نتائج کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت کی جانب سے مہلت طلب کرنے پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے محکمہ شماریات ودیگر سے 7نومبر تک جواب طلب کرلیا ہے ۔منگل کو سندھ ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے پاکستان قومی موومنٹ کے چیئرمین اقبال کاظمی کے درخواست کی سماعت کی ۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے سرکاری نتائج کسی طور پر درست نہیں۔۔
زبان، نسل اور مذہب کی بنیاد پر حقوق سلب نہیں ہونے چاہیں۔۔عدالتی کمیشن کی زیر نگرانی مردم شماری کرائی جائے، درخواست گزار کا موقف ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا مستقل سیکریٹریٹ قائم کرکے مردم شماری کرائی جائے۔مردم شماری کے نتائج پر عدالتی فیصلے تک عام انتخابات نہ کرائے جائیں۔درخواست میں چیئرمین مشترکہ مفادات کونسل، سیکرٹری وزارت اعدادوشمار اور چیف سیکرٹری سندھ کو فریق بنایا گیا ہے۔دریں اثناء سندھ ہائیکورٹ نے مردم شماری میں استعمال کی جانے والے گاڑی کو معاوضے کی ادائیگی سے متعلق درخواست پر محکمہ شماریات نے جواب کے لیے مہلت طلب کر لی عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 7نومبر تک ملتوی کر دی۔سندھ ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ کے روبرو درخواست گزار محمد الیاس ودیگر ٹرانسپورٹرزکاکہنا تھا کہ ضلع جنوبی میں مردم شماری کے 35دنوں کے لیے 62بسیں فراہم کیں۔فی بس 8ہزار روپے فی دن کا معاہدہ ہوا۔۔اب تک صرف 80لاکھ روپے ادا کیے گئے، درخواست گزارکے مطابق 93لاکھ روپے ادا نہیں کیے جا رہے، متعلقہ حکام کو فوری ادائیگی کا حکم دیا جائے۔درخواست میں وفاق، محکمہ شماریات، سندھ حکومت، کمشنر کراچی ڈپٹی کمشنر، کو دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔