پشاور(این این آئی)خیبرپختونخواحکومت توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے حکومتی سطح پر نجی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے انقلابی اقدامات اٹھارہی ہے۔سستی بجلی کی پیداوارکے لئے صوبے میں پن بجلی کے پائے جانے والے قدرتی وسائل کو بروئے کارلایاجارہاہے ۔اس اہم شعبے میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے توانائی پالیسی 2016ء میں کئی مراعات رکھی گئی ہیں۔
رواں سال ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ نجی شعبے کی شراکت سے 518میگاواٹ کے 6 پن بجلی کے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں کامیاب سرمایہ کارکمپنیوں کو منصوبے حوالے کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ان منصوبوں سے صوبے میں ڈیڑھ ارب ڈالرز(250ارب روپے سے زائد) کی سرمایہ کاری ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کو روزگارکے نئے مواقع میسرآئیں گے۔اس سلسلے میں محکمہ توانائی وبرقیات کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) کا20واں بورڈ آف ڈائریکٹرزکا اجلاس زیرصدارت چیئرمین پیڈوبورڈصاحبزادہ سعید احمد منعقدہوا۔اجلاس میں سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان،ڈپٹی سیکرٹری فنانس میڈم شہانہ،ڈپٹی سیکرٹری ہوم شاہ سعود،سنیٹرنعمان وزیر،حاجی افضل،فواد اسحاق اور عبداللہ شاہ نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ موجودہ صوبائی حکومت کے دورمیں نجی شعبے کی شراکت سے رواں سال 518میگاواٹ کے 6پن بجلی کے منصوبے ناران ہائیڈروپاورپراجیکٹ،188میگاواٹ مانسہرہ،شیگوکس ہائیڈروپاورپراجیکٹ102میگاواٹ لوئیردیر،ارکاری گول ہائیڈروپاورپراجیکٹ99میگاواٹ چترال،بٹاکنڈ ی ہائیڈروپاورپراجیکٹ6میگاواٹ مانسہرہ،غوربندہائیڈروپاورپراجی
بورڈ کو بتایا گیا کہ دلچسپی رکھنے والی نجی کمپنیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں شفاف (Transparent)طریقے سے بڈ اوپننگ کا اہتمام کیا گیا۔بعدازاں 4اجلاسوں کے بعدپیڈوبورڈ نے ان منصوبوں کو کامیاب بولی دہندہ نجی سرمایہ کاروں کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نجی شعبے کے تعاون سے شروع کئے گئے ان 6پن بجلی کے منصوبوں سے صوبے میں250ارب روپے سے زائدکی سرمایہ کاری آئے گی جس سے روزگار کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
پیڈوبورڈ نے صوبے میں جاری توانائی منصوبوں پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا اوران منصوبوں کوبروقت مکمل کرنے پرزوردیا۔ چیئرمین پیڈوبورڈصاحبزادہ سعید احمد اور سیکرٹری توانائی انجینئرنعیم خان نے نجی شعبے کی شراکت سے توانائی کے6منصوبوں سے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے اقدام کو تاریخی قراردیتے ہوئے اس عزم کا اظہارکیاکہ ان منصوبوں سے آنے والے دنوں میں صوبے کی معاشی حالت میں بھی مثبت تبدیلی آئے گی۔