ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میں نے جب رینجرز کو طلب ہی نہیں کیاتووہ کس کے حکم پر آئی؟احتساب عدالت کے جج نے بڑا انکشاف کر ڈالا

datetime 2  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نہ رینجرز طلب کی اور نہ ہی کسی کو احتساب عدالت میں آنے سے منع کیا، آئندہ سماعت پر میڈیا نمائندوں کو خود گیٹ پر لینے آئوں گا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی میڈیا نمائندوں سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ اور کابینہ ارکان کے ساتھ ساتھ میڈیا نمائندوں کو رینجرز کی جانب سے

احتساب عدالت میں داخلے سے روکے جانے پر جہاں وفاقی وزرا سراپا احتجاج ہیں وہیں میڈیا نمائندوں نے جب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے گفتگو کی تو انہیں نے میڈیا نمائندوں سے اپنی غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ میں نے رینجرز کو آج طلب نہیں کیا تھا اور نہ ہی کسی کو احتساب عدالت میں آنے سے منع کیا۔ جب ان سے آئندہ سماعت سے متعلق میڈیا نمائندوں نے دریافت کیا تو ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر میڈیا کے نمائندوں کو خود گیٹ پر لینے آئوں گا۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت میں آج پیشی کے موقع پراحتساب عدالت کا کنٹرول رینجرز نے سنبھالا، پولیس، رینجرز اور ایف سی کے ایک ہزار جوان تعینات،نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، راجہ ظفر الحق سمیت کابینہ ارکان کو داخلے سے روک دیا گیا، رینجرز بریگیڈئیر کے احکامات پر میڈیا نمائندوں کو بھی باہر نکال دیا گیا۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف احتساب عدالت میں ہو گئے ہیں جہاں سابق وزیراعظم کے خلاف 3نیب ریفرنسزپر سماعت ہوئی تاہم عدالت کی جانب سے فردجرم عائد نہ ہو سکی۔ عدالت نے نواز شریف کو 9اکتوبر کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

احتساب عدالت کا کنٹرول رینجرز نے سنبھالا جبکہ پولیس اور ایف سی سمیت ایک ہزار جوان اس موقع پر سکیورٹی ذمہ داریاں ادا کر رہے تھے۔ نواز شریف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ان کے وکیل خواجہ حارث، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، راجہ ظفر الحق سمیت کابینہ ارکان کو عدالت میں داخلے سے روک دیا گیا جبکہ میڈیا نمائندوں کو جاری خصوصی پاسز کے باوجود

رینجرز کے بریگیڈئیر کے احکامات پر میڈیا نمائندوں کو بھی باہر نکال دیا گیاجس پرو زیر داخلہ احسن اقبال برہم ہو گئے اور انہوں نے رینجرز کے انچارج بریگیڈئیر کو بھی طلب کیالیکن وہ حاضر نہ ہوئے جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے واقعہ پر رینجرز سے رپورٹ طلب کی تھی اور رینجرز نے رپورٹ تیار کر کے وزیر داخلہ کو بھجوا دی ہے۔ رپورٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا نام عدالت آنے والوں کی فراہم کردہ فہرست میں شامل نہیں تھا اس لئے عدالت میں داخلے سے روکا۔جوانوں نے ہدایات کی پابندی کی ،کسی کو غیر ضروری طور پر نہیں روکا گیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…