اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا، جن کو گاڈ فادر اور مافیا کہا گیا وہ عدالت میں پیش ہورہے ہیں، سعد رفیق، یہ اوپن ٹرائل نہیں ہائی جیک ٹرائل ہے، ایک مجرم بھاگ گیا،ایک مظلوم عدالت میں پیش
ہوا ہے، اقتدار کسی اور پاس ہوتاہے اور اختیار کسی اور کے پاس، پرویز رشید، سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر رینجرز کی جانب سے کابینہ ارکان کو عدالت میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر وفاقی وزرا پھٹ پڑے۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی آج احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر رینجرز اہلکاروں نے صحافیوں اور وفاقی وزرا کو عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا، وفاقی وزرا اپنا تعارف کروا کر عدالت میں جانے کی اجازت طلب کرتے رہے مگر انہیں عدالت میں داخلے کی اجازت نہ ملی جبکہ صحافیوں کو خصوصی پاسز کے اجرا کے باوجود صحافیوں کو بھی عدالت میں جانے سے روک دیا گیا ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ کٹھلی پتلی وزیر داخلہ نہیں بن سکتے اگر یہی رویہ رہا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمیں اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا، نامکمل ریفرنسز پیش کیے گئے، باربار کہتے رہے انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا، جن کو گاڈ فادر اور مافیا کہا گیا وہ عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں ہائی جیک ٹرائل ہے، ہائی جیک کس نے کیا یہ سپریم کورٹ بتائے گی۔ انہوں نے پرویز مشرف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مجرم بھاگ گیا جبکہ ایک مظلوم عدالت میں پیش ہوا ہےپاکستان کی بدقسمتی رہی ہے کہ اقتدار کسی اور پاس ہوتاہے اور اختیار کسی اور کے پاس۔