اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر داخلہ احسن اقبال اور کاربینہ ارکان کو احتساب عدالت کے اندر جانے سے روک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نیب ریفرنسز میں پیشی کیلئے احتساب عدالت میں پیش ہو گئے ہیں ، اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور کابینہ ارکان جن میں وزیر مملکت طلال چوہدری،
دانیال عزیز، اور ن لیگ کے سینئر رہنما اور سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق سمیت اہم رہنمائوں کو عدالت کے باہر ہی روک دیا گیا اور اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پولیس کے بجائے رینجرز کو سکیورٹی کے حوالے سے ذمہ داریاںدی گئی تھیں۔احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال سمیت وفاقی کابینہ کے دیگر ارکان کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہ ملنے پر وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اگر اس صورت حال کا جواب نہ دیا گیا تو وہ مستعفی ہوجائیں گے کیوں کہ وہ کٹھ پتلی وزیر داخلہ نہیں بن سکتا ہیں۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کی جانب سے عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہےجس کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ رینجرز کو سکیورٹی ذمہ داریاں دی گئی تھیں جو کہ چیف کمشنر اسلام آباد کے ما تحت ہیں۔احسن اقبال نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عدالت میں داخلے کی اجازت کے معاملے پر رینجرز کمانڈر نے ان کی بات سننے سے انکار کردیاانہوں نے کہا کہ میں وزیر داخلہ ہوں لیکن میرے ماتحت فورس کسی اور سے احکامات لے کر اپنی کارروائی کررہی ہے۔ایک ریاست میں دوسری ریاست نہیں چل سکتی ۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے سارے معاملے کی تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا۔