اسلام آباد (آن لائن) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنا آسان نہیں ، نواز شریف چور مچائے شور کھیل رہے تھے اور اب یوٹرن لے کر مان گئے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا۔ برا وقت آنے پر مسلم لیگ ن سے چھتے کے چھتے اڑ کر اِدھر اُدھر جائیں گے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ میں اپوزیشن لیڈر نہیں بننا چاہتا۔
جب بننا چاہتا تھا تب چاہتا تھا۔ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے لئے ابھی بہت مسائل ہیں۔ فاٹا کے اراکین کا مسئلہ ہے۔ جماعت اسلامی ووٹ نہیں دے گی جبکہ مسلم لیگ ن تو ووٹ دے دے گی۔ یہ پارلیمانی سیاست کا وقت نہیں ہے اب فیصلہ کرنا ہے۔ گزشتہ الیکشن میں دونوں نے فیصلہ کیا کہ سندھ میں پی پی کا الیکشن کمیشن اور عبوری حکومت ہو گی۔ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی عبوری حکومتی اور الیکشن کمیشن ہو گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ نواز کی نا اہلی پر پورے ملک میں ایک ٹائر تک نہیں جلا اور جس طرح وہ اس جمہوری ملک میں عدلیہ کے لئے زبان استعمال کر رہا ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ میں کہتا ہوں اس حکومت کے آئندہ تین ماہ اہم ہیں مگر سپریم کورٹ نے چھ ماہ کہہ دیا ہے۔ اس لئے بیان چھ ماہ کا دے رہا ہے۔ نواز شریف کی پوزیشن کا جائزہ لیں چور مچائے شور کی فلم چلائی ہوئی تھی۔ مجھے کیوں نکالا مجھے کیوں نکالا اب دیکھیں اتنا برا یوٹرن لیا کہ مجھے پتہ چل گیا ہے کہ مجھے کیوں نکالا۔ نواز شریف کے خاندان میں حالات پارٹی میں شور کے بعد یہ نا ہاتھ آسمان پر لگا سکتے ہیں اورنہ ہی زمین پر۔ ایل این جی کے معاہدوں میں اس ملک کے بڑے بڑے بزنس ٹائی کون شامل ہیں۔ ایل این جی کی وجہ سے توانائی مہنگی ہو گی اور ملک سے سرمایہ کار بھاگ گیا ہے ۔ حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں 35بلین قرض لیا جبکہ ستر سالوں میں 40بلین قرض تھا۔ اس صورت میں ملک کیسے چل سکتا ہے پاکستان کا گلہ دبوچنے والی ہیں دنیا کی اکنامکس طاقتیں ۔
پاکستان کی اکنامکس صورتحال دیکھ کر انہوں نے کہا نواز شریف جتنی مرضی کوشش کرے 62، 63کبھی نہیں تبدیل ہو گا۔ آئین کے آرٹیکل 190کے تحت کو فوج کو اختیار ہے آئین و قانون پر عملدرآمد کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے قابل احترام عورت کو اور جب وہ بیمار تھی الیکشن میں دھکیلنا کوئی عقلمندی نہیں تھی۔ مریم نواز خود الیکشن لڑنا چاہتی تھی مگر نواز شریف نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا اور کلثوم نواز کو ٹکٹ دیا۔
مریم نواز اور کلثوم نواز کی موجودگی میں شہباز شریف کی ملک کی سیاست میں کوئی جگہ موجود نہیں اور نہ ہی شہباز شریف نواز کے خلاف بغاوت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی قانون نہیں ہے کہ نیب کے چیئر مین کو ہٹائے گا۔ نیب کے چیئر مین سے انپے کیس سے متعلق پوچھا اور کہا کہ میں اپیل دائر نہیں کروں گا۔
مجھے لگتا ہے نواز شریف کے ریفرنسز سے قبل حدیبیہ پیپر مل کیس کا فیصلہ پہلے آ جائے گا۔ 42اراکین پرویز مشرف کے مسلم لیگ (ن) میں آ سکتے ہیں تو وقت آنے پر مسلم لیگ ن کے جتھے کے جتھے اتر کے جائیں گے۔ جو ایک دفعہ ضمیر بدلتا ہے وہ سومرتبہ بھی پارٹی بلند ہے ان کو نواز شریف سے کوئی غرض نہیں