منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

کئی اہم تنصیبات اور مقامات پر خوفناک دہشتگردی کا خطرہ، ریڈ الرٹ جاری، شہری ہوشیار رہیں!!

datetime 30  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد تنظیموں کے ممکنہ حملوں سے متعلق الرٹ لیٹر جاری کر دیاہے۔نیکٹا کی جانب سے ہوم سیکرٹری سندھ ، آئی جی اور ڈی جی رینجرز سندھ کو خطوط جاری کیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ کالعدم دہشت گرد تنظیمیں محرم الحرام میں شہر کے مختلف علاقوں میں ممکنہ طور پر دہشت گردی کی کاروائیاں کرسکتی ہے۔جاری کیے

گئے الرٹ لیٹر میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد کمیونٹی ہال، پی این ایس جوہر ، عباس ٹائون ، انچولی امام بارگاہ ، مرکزی امام بارگاہ حیدرکرار اورنگی ٹائون نمبر5 ، امام بارگاہ قبصہ کالونی ، حیدری امام بارگاہ اورنگی ٹائون 4 نمبر ، طاہری مسجد صدر ، اسٹیٹ بینک کی عمارت اور پی این ایس شفا کو نشانہ بنا سکتے ہیں لہذا محرم الحرام میں خفیہ نگرانی اور سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ غیر معمولی واقعہ کو قبل از وقت ناکام بنایا جا سکے۔دوسری جانب کراچی میں رواں سال کے 9 ماہ میں اب تک 13ہزار سے زائد شہری موبائل فونز سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ صرف ماہ ستمبرکے دوران رواں ماہ 1750 شہریوں سے موبائل فونز چھینے یا چوری کئے گئے ۔اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لئے موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے کرمنلز ساڑھے 9 کروڑ روپے کے سیل فونز باآسانی لے اڑتے ہیں۔شہرمیں اسٹریٹ کرائم کی بدولت ہزاروں شہری اپنے موبائل فونز اورقیمتی اشیا سے محروم ہو رہے ہیں۔ماہ ستمبر 1750شہریوں سے موبائل فونز چھینے یا چوری کئے گئے۔سی پی ایل سی کے مطابق جنوری سے اب تک 13 ہزار 472 افراد کو موبائل فونز سے محروم کر دیا گیا۔ جولائی 2017 سے ابتک 7 ہزار 544 افراد قیمتی موبائل فونز اور نقدی سے محروم کر دیئے گئے۔گزشتہ سال کہ اسی عرصے میں 8 ہزار 731 افراد کی جانب سے موبائل چھینے یا

چوری ہونے کی شکایات درج کرائی گئی۔ ایک موبائل فون کی اوسط قیمت 7 ہزار روپے مقرر کی جائے تو رواں سال چھینے گئے موبائل کی مالیت ساڑھے 9 کروڑ روپے بنتی ہیں۔اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہر سال لٹیرے کروڑوں روپے مالیت کے موبائل فونز باآسانی لے اڑتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…