کراچی(این این آئی)نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد تنظیموں کے ممکنہ حملوں سے متعلق الرٹ لیٹر جاری کر دیاہے۔نیکٹا کی جانب سے ہوم سیکرٹری سندھ ، آئی جی اور ڈی جی رینجرز سندھ کو خطوط جاری کیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ کالعدم دہشت گرد تنظیمیں محرم الحرام میں شہر کے مختلف علاقوں میں ممکنہ طور پر دہشت گردی کی کاروائیاں کرسکتی ہے۔جاری کیے
گئے الرٹ لیٹر میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد کمیونٹی ہال، پی این ایس جوہر ، عباس ٹائون ، انچولی امام بارگاہ ، مرکزی امام بارگاہ حیدرکرار اورنگی ٹائون نمبر5 ، امام بارگاہ قبصہ کالونی ، حیدری امام بارگاہ اورنگی ٹائون 4 نمبر ، طاہری مسجد صدر ، اسٹیٹ بینک کی عمارت اور پی این ایس شفا کو نشانہ بنا سکتے ہیں لہذا محرم الحرام میں خفیہ نگرانی اور سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ غیر معمولی واقعہ کو قبل از وقت ناکام بنایا جا سکے۔دوسری جانب کراچی میں رواں سال کے 9 ماہ میں اب تک 13ہزار سے زائد شہری موبائل فونز سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ صرف ماہ ستمبرکے دوران رواں ماہ 1750 شہریوں سے موبائل فونز چھینے یا چوری کئے گئے ۔اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لئے موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے کرمنلز ساڑھے 9 کروڑ روپے کے سیل فونز باآسانی لے اڑتے ہیں۔شہرمیں اسٹریٹ کرائم کی بدولت ہزاروں شہری اپنے موبائل فونز اورقیمتی اشیا سے محروم ہو رہے ہیں۔ماہ ستمبر 1750شہریوں سے موبائل فونز چھینے یا چوری کئے گئے۔سی پی ایل سی کے مطابق جنوری سے اب تک 13 ہزار 472 افراد کو موبائل فونز سے محروم کر دیا گیا۔ جولائی 2017 سے ابتک 7 ہزار 544 افراد قیمتی موبائل فونز اور نقدی سے محروم کر دیئے گئے۔گزشتہ سال کہ اسی عرصے میں 8 ہزار 731 افراد کی جانب سے موبائل چھینے یا
چوری ہونے کی شکایات درج کرائی گئی۔ ایک موبائل فون کی اوسط قیمت 7 ہزار روپے مقرر کی جائے تو رواں سال چھینے گئے موبائل کی مالیت ساڑھے 9 کروڑ روپے بنتی ہیں۔اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہر سال لٹیرے کروڑوں روپے مالیت کے موبائل فونز باآسانی لے اڑتے ہیں۔