اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں اسحاق ڈار کے گرد نیب کا گھیرا تنگ ہو گیا۔ 28 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرا دی گئی۔ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا اور برطرف نادرا افسر قابوس عزیز بھی گواہان میں شامل ہیں۔ نیب کے 8 افسران بھی اسحاق ڈار کے خلاف گواہی دیں گے۔اسحاق ڈار کے خلاف گواہان میں ایف بی آر، الیکشن کمیشن، کابینہ ڈویژن، وزارت تجارت، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور
قومی سرمایہ کاری ٹرسٹ کے افسران بھی شامل ہیں۔ محکمہ ایکسائز لاہور، ایل ڈی اے، اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ اور 6 نجی بینکوں کے افسران بھی بطور گواہ عدالت میں پیش ہوں گے۔دوسری جانب نجی بینک کے مینجر اکاؤنٹس اشتیاق علی اور سینئر نائب صدر طارق جاوید نے احتساب عدالت کے سمن کی تعمیل کر دی ہے۔ دونوں افراد 4 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔دوسری جانب آج تحریک انصاف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو فوری منصب سے ہٹانے کیلئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھ دیا۔ مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق خط سینئر رہنما پی ٹی آئی عندلیب عباس کی جانب سے تحریر کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت سے فرد جرم عائد ہونے کے بعد اسحاق ڈار کا منصب سے چمٹے رہنا شرمناک ہے ، جبکہ سنگین جرائم میں ملوث شخص کا وزیر خزانہ رہنا پاکستان کیلئے باعث شرمندگی ہے ۔ عندلیب عباس نے کہا کہ آپ ایک مجرم کو قومی خزانے سے تنخواہیں اور مراعات نہیں دے سکتے ،بطور ٹیکس گزار ہمارا مطالبہ ہے کہ اسحاق ڈار جیسے کرپٹ کردار کو اس اہم عہدے سے فوری ہٹایا جائے ۔ انہوں نے خط میں وزیر اعظم کو متنبہ کیا کہ اگر آپ نے اسحاق ڈار کو تحفظ دیا تو پی ٹی آئی عدالت عظمیٰ سے فوری نوٹس کی درخواست کرے گی ۔ سپریم کورٹ سے استدعا کریں گے کہ قومی خزانے کے تحفظ میں ناکامی پر آپ کا بھی محاسبہ کرے ۔