لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) میاں برادران کی ملک ریاض سے ملاقات کا مقصد آصف زرداری کو مدد کیلئے پیغام دینا تھا، ملاقات کے تین مقاصد تھے جن میں تاحیات نا اہلی کا خاتمہ، سپریم کورٹ کی پاور کلک کیا جائے، نیب کا ادارہ ختم کر کے اپنا قانون لانا،سینئر صحافی و تجزیہ کار
رئوف کلاسرا کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ میاں برادران کی ملک ریاض سے ملاقات کے پیچھے تین مقاصد کارفرما تھے اور ان تین مقاصد کے حصول کیلئے وہ آصف زرداری سے مدد لینا چاہتے ہیں ۔ نواز شریف ملک ریاض کے ساتھ مل کر آئینی ترمیم کرنا چاہتے ہیں ن لیگ کا ملک ریاض کے ساتھ واضح پوائنٹ تھے کہ آپ ہماری مدد کریں سپریم کورٹ آف پاکستان کی پاور کو کلک کیا جائے اور دوسرا مجھ پر تا حیات پابندی ختم کرنے کے لئے کچھ راستہ نکالا جائے اور نیب کو بھی ختم کر دیا جائے ہم اپنا قانون لے کر آئیں گے اور فوج کے مطلق بھی کچھ ترمیم لانا چاہتے ہیں ۔سپریم کورٹ اور فوج کے بجٹ کو پارلیمنٹ میں لایا جائے اور پھر پارلیمنٹ کو کنٹرول کیا جائے ۔ ان مقاصد کے حصول کیلئے نواز شریف آصف زرداری کی مددلینا چاہتے ہیں اور ملک ریاض آصف زرداری کے قریبی دوست تصور کئے جاتے ہیں اور ان کے ذریعے آصف زرداری کو سفارش کروانا تھی۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ معاملات طے کرنے کیلئے بھی دو بیک ڈور چینل بھی اوپن کئے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ملک ریاض نے نواز شریف اور شہباز شریف سے ملاقات کے حوالے سے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ” میری سابق وزیراعظم نوازشریف سے کی گئی کل کی ملاقات کے حوالے سے قیاس آرائیاں سراسر غلط ہیں- نہ ہی میرے کوئی سیاسی عزائم ہیں اور نہ ہی سیاست سے کوئی لگاؤ – میں صرف بیگم کلثوم نواز کی صحت دریافت کرنے کے لیے ان کے پاس گیا تھا –
کچھ سیاسی مبصرین کی طرف سے میری ملاقات کو ایک مختلف رنگ دیا جارہا ہے جو نا حقائق پر مبنی ہے نہ ہی ان میں کوئی سچائی ہے -رئوف کلاسرا نے مزید کیا کہا۔۔ویڈیو ملاحظہ کریں!