ہم تبدیلی کے خبط میں مبتلا قوم ہیں‘ ہمیں کل تک محسوس ہوتا تھا میاں نواز شریف ملک کی ترقی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں‘ یہ رکاوٹ ہٹا دی جائے تو ملک راکٹ کی طرح اوپر چلا جائے گا‘ ہم نے یہ رکاوٹ ہٹا دی‘ ملک وہیں کا وہیں ہے‘ ہمیں اب محسوس ہوتا ہے ترقی کی اصل رکاوٹ اپوزیشن لیڈر ہیں‘ ہم اگر خورشید شاہ کی جگہ عمران خان یا شاہ محمود قریشی کو بٹھا دیں تو ملک ترقی کر لے گا‘
ہم خورشید شاہ کو ہٹا رہے ہیں اوراس کیلئے ایک ایسا اتحاد بن رہا ہے جس کی ایک پارٹی کل تک دوسری پارٹی کو دہشت گرد‘ را کا ایجنٹ اور دہشت گرد قرار دیتی تھی اور دوسری جماعت پہلی جماعت کو سیاسی گدھ کہتی تھی‘ ہم فرض کر لیتے ہیں یہ اتحاد واقعی کامیاب ہو جاتا ہے اور اپوزیشن لیڈر بدل جاتے ہیں تو کیا گارنٹی ہے ملک واقعی ترقی کر جائے گا‘ کہیں ایسا نہ ہو جائے ہم جب اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کر لیں تو ہمیں پتہ چلے ملک کا اصل مسئلہ چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی ہیں‘ ہمیں یہ بھی معلوم ہو ہم جب تک الیکشن کمیشن‘ چیئرمین نادرا‘ آئی بی کے ڈی جی‘ تین صوبوں کے وزراء اعلیٰ‘ سارے پولیس چیفس اور سارے صوبائی اور وفاقی سیکرٹریز نہیں بدلتے یہ ملک اس وقت تک ’’ٹیک آف‘‘ نہیں کر سکے گا اور فرض کر لیجئے ہم یہ بھی کر لیتے ہیں تو کیا گارنٹی ہے ملک ان تمام تبدیلیوں سے واقعی تبدیل ہو جائے گا‘ اگر عہدیداروں‘ حکومتوں اور طرز حکومت کی تبدیلی سے ملک تبدیل ہو سکتے تو پاکستان کو آج سپر پاور ہونا چاہیے تھا کیونکہ ہم نے ستر برسوں میں دنیا کے تقریباً سارے نظام ٹرائی کر لئے ہیں‘ صرف خلافت بچی ہے‘ مجھے خطرہ ہے ہم کسی دن آصف علی زرداری‘ میاں نواز شریف اور عمران خان کو میرا سلطان ڈکلیئر نہ کر دیں‘ ہم انہیں خلیفہ کا گاؤن پہنائیں‘
سر پر تاج رکھیں اور ہاتھ میں تلوار دے دیں لیکن مجھے یقین ہے ہمارے ملک میں خلافت سے بھی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی کیونکہ انسان جب تک خود کو نہیں بدلتا دنیا کی کوئی تبدیلی اسے تبدیل نہیں کر سکتی‘ اسلام اس دن نافذ ہوتا ہے جس دن انسان اسے اپنے چھ فٹ کے جسم پر نافذ کرتا ہے اور ہم یہ نفاذ نہیں کر رہے‘ ہم یہ چاہتے ہیں ہم کرسیوں پر لوگ بدلتے رہیں اور یہ تبدیلی ہمیں تبدیل کر دے‘ یہ نہیں ہو سکے گا‘ ہمیں اپوزیشن لیڈر سے پہلے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا‘ اس کے بعد یقین کیجئے آپ کو کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں رہے گی۔میاں نواز شریف کے ساتھ ساتھ اب اپوزیشن لیڈر بھی اپنا جرم پوچھ رہے ہیں، کیا تحریک انصاف کے پاس ان سوالوں کا کوئی جواب ہے‘ نیا اپوزیشن لیڈر کون ہوگا عمران خان یا شاہ محمود قریشی اور پیپلز پارٹی نے بھی آج الزام لگا دیا پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے اتحاد کے پیچھے کوئی اور ہے‘ کیا واقعی ایسا ہے۔