اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اب بھی کہتا ہوں کہ ڈان لیکس کے پیچھے مریم نواز کا ہاتھ تھا، ماڈل ٹاؤن رپورٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ڈالی جائے، مجھے کیس میں کوئی فرقہ وارانہ رنگ نظر نہیں آیا، یہ سب اپنے آپ کو بچانے کیلئے بہانے بنا رہے ہیں،مریم نواز کا سیاست میں چوہدری نثار علی خان سے کوئی تقابل نہیں پھر بھی مریم کو آگے لایا جا رہا ہے،
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا آپس میں مک مکا ہے،جو الیکشن کمیشن تشکیل دیا اس پر کوئی اعتماد نہیں ، آئی بی چیف کو فوری مستعفی ہونا چاہیے، ہر سال 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہو رہی ہے، نیب اور الیکشن کمیشن کے سربراہان غیر جانبدار ہوں،2013میں ہماری تیاری پوری نہیں تھی،اس بار پوری تیاری کے ساتھ الیکشن لڑیں گے، شاہ محمود قریشی مجھ سے زیادہ سینئر سیاستدان ہیں، مگر پارٹی چاہتی ہے کہ اپوزیشن لیڈر کیلئے میرا نام تجویز کیا جائے، نواز شریف نے ہر جگہ اپنے وفاداروں کو بٹھایا ہوا ہے،وہ تو جعل سازی کو غلط سمجھ ہی نہیں رہے،ہم نے اگر پارلیمنٹ میں پورے نمبر لے بھی لئے تو انہوں نے رشوت چلا دینی ہے، جو مرضی کرلیں ہم انکوہرا دیں گے۔ وہ بدھ کو نجی ٹی و ی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ہر سال 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے ہم مقروض ہو رہے ہیں اور ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ رہا ہے، انہوں نے آئی بی، ایف آئی اے، ایس ای سی پی اور نیب میں اپنے بندے بٹھائے اور کرپشن کا پیسہ باہر بھجوایا۔ عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ملک کی اخلاقیات خراب کی ہیں، یہ ایک کرپٹ کو پارلیمنٹ کا سربراہ بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، چین نے پچھلے تین سال میں اپنے 240وزیر نکال دیئے ہیں جو کہ کرپشن میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے بچے عدالت میں جعلی کاغذات دے رہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی بڑی بات ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی قائد حزب اختلاف کے امیدوار ہو سکتے ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مک مکا کر کے الیکشن کمیشن تشکیل دیا، ہمیں الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی بی چیف کو فوری مستعفی ہونا چاہیے، ہم نے اگر پارلیمنٹ میں پورے نمبر لے بھی لئے تو انہوں نے رشوت چلا دینی ہے، ان کا دور ختم ہو چکا ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ یہ جو مرضی کرلیں ہم انکوہرا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب نے آصف زرداری کو بچایا، نواز شریف کو جنرل جیلانی اور جنرل ضیاء آگے لے کر آئے، اس کو تو فوج کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، نواز شریف لفافہ جرنلزم لے کر آئے،1985کے بعد پاکستان میں رشوت کلچر کا آغاز ہوا، جس کے ذمہ دار جنرل ضیاء اور نواز شریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرٹ پر کتنے لوگ لائے ہیں،انہوں نے کرپشن کیلئے اداروں کو تباہ کر دیا ہے، کرپشن کی خاطر اداروں میں کرپٹ افراد کو بٹھایا گیا، نواز شریف تو جعل سازی کو غلط سمجھ ہی نہیں رہے۔
عمران خان نے کہا کہ دونوں پارٹی کا آپس میں مک مکا ہے،دونوں آپس میں ملی ہوئی ہیں، ہمیں اس الیکشن کمیشن پر اعتماد ہی نہیں ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ نیب اور الیکشن کمیشن کے سربراہان غیر جانبدار ہوں،2013میں ہماری تیاری پوری نہیں تھی،اس بار پوری تیاری کے ساتھ الیکشن لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والوں کو شرم نہیں آتی، وہ الیکشن کیلئے زکوٰۃ کا پیسہ استعمال کرتے ہیں،
انہوں نے نجم سیٹھی جیسے آدمی کو کرکٹ پکڑوا دی،عطاء الحق جیسے اپنے بندے کو پی ٹی وی میں بٹھا دیا، ہر جگہ انہوں نے اپنے وفاداروں کو بٹھایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا سیاست میں چوہدری نثار علی خان سے کوئی تقابل نہیں بنتا، پھر بھی مریم کو آگے لایا جا رہا ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ڈالی جائے،
اب بھی کہتا ہوں کہ ڈان لیکس کے پیچھے مریم نواز کا ہاتھ تھا، ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے لوگوں کو قتل کیا گیا، مجھے کیس میں کوئی فرقہ وارانہ رنگ نظر نہیں آیا، یہ سب اپنے آپ کو بچانے کیلئے بہانے بنا رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ شاہ محمود قریشی مجھ سے زیادہ سینئر سیاستدان ہیں، مگر پارٹی چاہتی ہے کہ اپوزیشن لیڈر کیلئے میرا نام تجویز کیا جائے۔