حیدرآباد (آئی این پی)قومی احتساب بیورو نے کروڑوں روپے کے غیر قانونی اثاثے بنائے کے ریفرنس میں ملوث محکمہ تعلیم گریڈ 16کے آفس سپریڈنٹ کو گرفتار کرلیا نیب حکام کے مطابق ملزم باچو مل مارکیٹ تھانے کی حدود میں واقع اس کی رہائش گاہ کے قریب سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنی ضمانت کرانے حیدرآباد سرکٹ ہائی کورٹ جارہا تھا ۔ملزم کے خلاف نیب نے تحقیقات کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی ہیں کہ
ملزم نے حیثیت سے بڑھ کر اثاثے بنائے ہیں جبکہ ملزم نے غیر قانونی بھرتیوں سمیت دیگر طریقے سے محکمہ تعلیم میں کرپشن کی ہے ملزم میر پور خاص میں تعینات تھا اور ان دنوں معطل ہونے کے سبب گھر پر حیدرآباد میں موجود تھا ۔ملزم کی غیر قانونی جائیداد ،گاڑیوں او ر بینک میں موجود ر قومات کا علم ہوا ہے ۔ملزم کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس کی دائر ہے جہاں سے اس کا ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔دریں اثناء نیب نے مورو کی کالعدم ٹی ایم اے اور موجودہ میونسپل کمیٹیز میں شکنجے مضبوط کر دئیے۔ 30افسران کو سنگین بد عنوانیوں پر طلب کر لیا گیا۔ افسران پر سنگین مالی بے ضابطگیوں کے الزام ہیں۔ کراچی کی ضلعی بلدیات میں بھی نیب کی کاروائیوں کا اندیشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 7 سالوں میں جعلی کوٹیشنز کے ذریعے اربوں روپے ٹھکانے لگائے گئے۔ کئی ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈرز کرواکے بھی رقم بٹوری گئیں ہیں۔ ٹینڈرز رسمی کاروائی ثابت ہوئے عملی کام کچھ نہیں ہوا۔ ضلع شرقی، کورنگی اور ملیر جعلی کوٹیشنز کے ماسٹر مانے جاتے تھے۔ تکنیکی مہارتوں کو استعمال کر کے کروڑوں کے کام ٹینڈر کے بجائے کوٹیشنز کے ذریعے کئے گئے۔ شہری اداروں میں نیب کا دائرہ کار دن بہ دن وسیع ہو رہا ہے۔ ضلعی بلدیات کی بھی کئی شکایات بمعہ دستاویزات موجود ہیں۔ ضلعی بلدیات میں کسی بھی دن مرحلہ وار کاروائیاں کی جا سکتی ہیں۔