اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف کالم نگار، سینئر صحافی اور اینکرپرسن جاوید چوہدری اپنے آج کے کالم ’’زیروپوائنٹ‘‘میں لکھتے ہیں کہ آرمی چیف جنرل باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل نوید مختار یہ دونوں جمہوریت پسند ہیں‘ یہ دونوں کل بھی معاملات کوسنبھالنا چاہتے تھے‘ یہ آج بھی معاملات کو سیٹل کرنا چاہتے ہیں لیکن ملک اس وقت ”عقابوں کا نشیمن“ بن چکا ہے‘
میاں نواز شریف کے دائیں بائیں بے شمار عقاب موجود ہیں‘یہ عقاب معاملات کو بگاڑتے چلے جا رہے ہیں‘ یہ روز ”نادیدہ طاقتیں‘ نادیدہ طاقتیں“ کا راگ الاپ رہے ہیں‘ یہ میاں نوازشریف کو شیر اور باقی سب کوبھیڑ ثابت کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں‘یہ کوشش میاں نواز شریف کو تنہا کرتی چلی جا رہی ہے‘یہ حقیقت ہے میاں شہباز شریف میاں نواز شریف کی پالیسی سے اتفاق نہیں کر رہے‘ یہ فوج سے ہرگز ہرگز نہیں لڑنا چاہتے‘ یہ درمیان کا راستہ نکالنا چاہتے ہیں‘ فوج بھی میاں نواز شریف کی بجائے میاں شہباز شریف کے ساتھ زیادہ کمفرٹیبل ہے لیکن میاں نواز شریف آخری جنگ لڑنا چاہتے ہیں‘جنگ لڑنے کی یہ کوشش ختم نہ ہوئی تو یہ حالات کو مزید خراب کر دے گی اور آخری فیصلہ بہرحال ڈنڈہ کرے گا کیونکہ طاقت بہرحال طاقت ہوتی ہے اور طاقت کے سامنے کوئی بل‘ کوئی ترمیم اور کوئی آئین نہیں ٹھہرتا‘ حکومت نے اگر میاں عتیق جیسی تکنیکس بند نہ کیں‘ یہ اگر کسی درمیانے راستے پر نہ آئی تو قربانیوں کا سلسلہ دراز ہو جائے گا‘ حکومت کو اگلی قربانی خواجہ سعد رفیق‘ رانا ثناءاللہ اور حمزہ شہباز کی دیناپڑے گی اور اگر قربانیوں کا یہ سلسلہ چل پڑا تو یہ سلسلہ پھر کسی بڑے بحران سے پیچھے نہیں رکے گا لہٰذا میرے خیال میں کل بھی یہی بہتر تھا اور آج بھی یہی بہتر ہے میاں نواز شریف اقتدار سے باہر رہنے کا فیصلہ کر لیں‘
یہ بھی بچ جائیں گے اور سسٹم بھی ورنہ یہ جو تھوڑی بہت عزت سادات بچی ہے یہ بھی مٹی میں رل جائے گی۔