لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن منصور علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ این اے 120 لاہور میں پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر 55 لاکھ روپے کے مقروض ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل لاہور کے حلقہ این اے 120 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کی جانب سے فیصل میر نے حصہ لیا تھا۔ فیصل میر نے الیکشن لڑنے کیلئے لاکھوں روپے کا
قرضہ حاصل کیا۔ فیصل میر پر اس وقت تک 55 لاکھ روپے قرضہ چڑھ چکا ہے۔تاہم پارٹی کی جانب سے ان کی مدد کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ فیصل میر کو ان کے خاندان کی جانب سے الیکشن لڑنے سے منع کیا گیا تھا۔ تاہم فیصل میر نے پارٹی کی محبت میں الیکشن لڑا اس کے باجود انہیں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔واضح رہے کہ ریٹرننگ افسرمیاں شاہد نے این اے120لاہورکے غیرسرکاری غیرحتمی نتائج کااعلان کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی کلثوم نواز کو کامیاب قرار دیا تھا انہوں نے 61ہزار745ووٹ حاصل کئےاور پی ٹی آئی کی امیدوار کو 14646ووٹوں سے شکست دے دی۔ این اے 120 میں تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد 47ہزار99ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہیں۔پیپلزپارٹی کے فیصل میرنے ایک ہزار414،ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ آزادامیدواریعقوب شیخ نے5ہزار822ووٹ لئے۔جماعت اسلامی کے ضیاءالدین انصاری نے صرف 592ووٹ لئے جبکہ آزادامیدوارشیخ اظہرحسین رضوی نے7ہزار130ووٹ لئے۔ریٹرننگ افسر کے مطابق این اے120میں ڈالے گئے ووٹوں کاتناسب39اعشاریہ42رہاجبکہ حلقے میں ڈالے گئےایک ہزار731ووٹ مسترد کر دیئے گئے، ریٹرننگ افسر کے مطابق این اے ے120 میں ایک لاکھ 25ہزار 129افرادنے اپناحق رائے دہی استعمال کیا،جن میں 80ہزار944مرد ووٹرزجبکہ 45ہزار916خواتین شامل ہیں، حتمی نتائج
کااعلان19ستمبر(کل)کوکیاجائے گا۔دوسری جانب این اے 120 کے الیکشن کے بعد پی ٹی آئی نے اعلان جنگ کر دیا،نتائج ماننے سے انکار،این اسے 120سے تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکڑ یاسمین راشد نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے لوگوں اور میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ابھی وہ تمام حلقو ں سے نتائج اکھٹے کر رہی ہیں اس کے بعد ہی پارٹی کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا،انھوں نے مزید کہا
ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی۔یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ابھی تمام رزلٹ سامنے نہیں آئے۔ان نے الیکشن کمیشن پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔اس موقع پر تحریک انصاف راہنما اعجاز چوہدری بھی انکے ساتھ موجود تھ۔ اعجاز چوہدری نے اس الیکشن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔ حلقے سے 29 ہزار ووٹوں کی منتقلی پر اعتراض اُ ٹھایا اور انکا کہنا تھا ہم اس الیکشن کا نتیجہ اُسی صورت میں تسلیم کریں گئے جبکہ ان ووٹوں کا فیصلہ نہیں ہو جاتا۔