اسلام آباد(این این آئی) جماعت اسلامی آزاد جمو ں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود سے حماس کے راہنما ڈاکٹر خالد نے دفتر جماعت اسلامی بستی دارالسلام میں ملاقات کی ،ترجمان کے مطابق اس موقع پردونوں راہنمائوں نے فلسطین ،کشمیر سمیت امت کے دیگر مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ،ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ
فلسطین کے مسئلہ کو ملت اسلامیہ جموںوکشمیر اپنا مسئلہ تصور کرتے ہیں اہل فلسطین اہل کشمیر کے دلوں میں بستے ہیں فلسطین میں قبلہ اول بیت المقدس ہونے کے ناطے یہ تمام مسلمانوں کے ایمان کا مسئلہ بھی ہے مسجد اقصیٰ کی آزادی پوری امت پر فرض ہے کشمیر اور فلسطین امت مسلمہ کے دیرینہ مسائل ہیں کشمیر ی اور فلسطینی اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی آزادی کی جائز اور مبنی برحق جدوجہد کررہے ہیں اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری اور فلسطینی عوام کو ان کا بنیادی اورپیدائشی حق فراہم کروائے ،انہوں نے کہاکہ اس وقت بھارت اور اسرائیل دنیا میں دہشت گردی پھیلانے اور منظم ریاستی دہشت گردی کے مرتکب ہیں اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اور بھارت جنوبی ایشیا میں تھانے دار بننے کے لیے بدترین ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ ملت اسلامیہ جموںوکشمیر اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ ہیں ہم اپنے بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ کشمیری اور فلسطینی ایک دن آزادی کا سورج ضرور دیکھیں گے انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کو حل کیے بغیر دنیا میں امن کا قیام محض ایک خواب ہے ،ا س موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حماس کے راہنما
ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ ہماری آزادی کی جدوجہد قانونی اور جائز ہے ہمارا موقف یہ ہے کہ فلسطینیوں کو جہاں سے جبراً نکالا گیا تھا وہاں ان کو واپس لایا جائے مسجد اقصیٰ اسلامی وقف ہے یہ پوری امت مسلمہ کے لیے مقدس مقام ہے صہیونی مسجد اقصیٰ پر قبضہ کر کے اس کی جگہ ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن جب تک ایک بھی مسلمان فلسطینی زندہ ہے
وہ اس مقدس مسجد کا دفاع کرتا رہے گا انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے مسجد کے دروازے پر چیکنگ کے بہانے اس کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تو 7دنوں تک لاکھوں فلسطینیوں نے اس کے خلاف آواز بلند کی تو اللہ کی نصرت و تائید سے اسرائیل کو یہاں سے واپس پیچھے ہٹنا پڑھا انہوں نے کہاکہ فلسطینی اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی آزادی اور حق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں
ہماری یہ جدوجہد صرف فلسطین تک محدود ہے ہمارا کوئی عالمی ایجنڈا نہیں ہے ۔