لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)لندن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نوازشریف کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا، اسحاق ڈار کو مستعفی ہونے کا کہہ دیا گیا۔نجی ٹی وی چینل ’’آج‘‘ نے ذرائع کےحوالے سے کہا ہے کہ ہفتے کو لندن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نوازشریف کی ہونے والی ملاقات میں اتفاق کیا گیاکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو اب اپنے عہدے پر نہیں رہنا چاہئے۔جس کے
بعد ذرائع کے کہنا ہے کہ اسحاق ڈار ایک دو روز میں لندن سے ہی اپنا استعفا بھیج دیں گے اور وہ لندن میں ہی مقیم رہیں گے۔وزیرخزانہ کی تمام شیڈولڈ میٹنگز بھی کینسل کردی گئی ہیں،20ستمبر کو نیب نے وزیرخزانہ کے قابل ضمانت وانٹ گرفتاری جاری کئے تھے،یہ وارنٹ ان کے نیب میں پیش نہ ہونے پر جاری ہوئے۔اسحاق ڈار پر آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے،نیب نے یہ ریفرنس سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے حکم کی تکمیل میں دائر کیا تھا۔واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے گزشتہ بدھ کی صبح وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے قابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کردیے ہیں اور انھیں 25 ستمبر کو عدالت میں پیش ہونے کے ساتھ ساتھ دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔اس موقعے پر عدالت نے نیب حکام کو کہا ہے کہ وہ اسحاق ڈار کی آئندہ پیشی پر موجودگی کو یقینی بنائیں۔ عدالت نے یہ وارنٹ ان کی عدم موجودگی پر جاری کیے ہیں۔جج محمد بشیر چوہدری نے اسحاق ڈار کے خلاف معلوم ذرائع آمدن سے زیادہ کے اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت کی تو نیب حکام نے عدالت کی طرف سے اسحاق ڈار کی پیشی کے حوالے سے جاری کیے گئے سمنز کی تعمیلی رپورٹ پیش کی گئی۔نامہ نگار شہزاد ملک نے بتایا کہ سماعت کے دوران اسحاق ڈار کے پروٹوکول آفسر فضل داد نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کسی ضروری کام کے سلسلے میں اس وقت لندن میں موجود ہیں جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ اگر کسی سرکاری کام کے لیے انھیں بیرونِ ملک جانا تھا تو عدالت کو پیشگی اطلاع دی جانی چاہیے تھی۔