اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی ٹونٹی فور نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ لندن میں نواز شریف نے وزیراعظم شاہد خاقان ، اسحاق ڈار، شہباز شریف سمیت اہم وزرا کو اجلاس میں طلب کر لیا ہے۔ اس اجلاس میں اور بھی کئی لوگ شامل ہونگے مگر نواز شریف نے اس اجلاس میں اگر کسی کو نہیں بلایا تو وہ چوہدری نثار علی
خان ہیں۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ لندن اجلاس میں دو اہم فیصلے کئے جائیں گے جن میں یہ فیصلہکیا جائے گا کہ نواز شریف نے وطن واپس آنا ہے یا نہیں اور دوسرا اہم فیصلہ آئندہ آنیوالے دنوں میں ملکی سیاست میں ن لیگ کا لائحہ عمل کیا ہو گا۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان سمیت اہم وفاقی وزراء یہ راگ الاپتے نظر آتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت ایک پیج پر ہیں جبکہ نواز شریف اور مریم نواز بالکل ہی مختلف بات کرتے نـظر آتے ہیں۔ لیگی ورکرز اس وقت کنفیوژن کا شکار ہیں اور قیادت کو چاہئے کہ وہ اس حوالے سے ورکرز کو کنفیوژن سے نکالے۔ حامد میر نے بتایا کہ گزشتہ رات ان کی آصف زرداری سے ملاقات کے دوران بحث ہوئی جس میں وہ میرے موقف کو ماننے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن میں نے انہیں بھی یہی بات کہی کہ اگر نواز شریف نے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کر لیا اور وہ واپس آگئے اور ان کو گرفتار کر لیا گیا تو وہ پاکستان کے سب سے پاپولر لیڈر بن جائین گے اور وہ بے شک الیکشن لڑیں یا نہ لڑیں ان کی پارٹی الیکشن سویپ بھی کر سکتی ہے مگر ضروری ہے کہ الیکشن صاف و شفاف ہوں۔ حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف مقبول اس وجہ سے ہو جائیں گے کہ جب انہیں گرفتار کیا جائے گا تو لوگ سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ پرویز مشرف گرفتار نہیں سکتا جبکہ اس کے وارنٹ گرفتاری بھی
موجود ہیں لیکن نواز شریف گرفتار ہو سکتا ہے، اور یہ ایک ایسا سوال پیدا ہو جائے گا جو پاکستان میں صرف سیاست کو ہی نہیں ہلائے گا بلکہ سسٹم کو بھی ہلا کر رکھ دے گا۔