اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخواہ کا بلدیاتی نظام غلطیوں سے بھرپور لگتا ہے جلدانتخابات کرانے کے چکر میں جلد بازی میں قانون کہیں سے کاپی پیسٹ کیا گیا ہو، پارٹی سے نکالے گئے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف سے نکالے گئے
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کا بلدیاتی نظام غلطیوں سے بھرپور ہے لگتا ہے کہ جلد بازی میں قانون کہیں سے کاپی پیسٹ کیا گیا ہو کسی نے تفصیل سے بلدیاتی قانون کا جائزہ نہیں لیا لگتا ہے کوشش تھی کہ جلد سے جلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ دوران سماعت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پارٹی ہدایات کے باوجود منتخب نمائندوں نے مخالفین کو ووٹ دیاجس پر جے یو آئی لکی مروت کے 5 کونسلرز کو پارٹی سے نکالا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریکارڈ پر ایسی کوئی ہدایات موجود نہیں ہیں، جب پارٹی نے ہدایات ہی نہیں دیں تو خلاف ورزی کیسی؟ جس پر وکیل نے کہا کہ تحریک انصاف نے ضلع ناظم ایبٹ آباد کو پارٹی سے نکالا۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ پارٹی کا امیدوار ہی نہ ہو تو ووٹ دینے والاآزادہوتاہے۔سپریم کورٹ نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو بعد میں سنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی نظام کے دفاع میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے کئی جلسوں میں اس کی خوبیاں گنواتے ہوئے پنجاب اور سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔