جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار قومی اسمبلی کے اجلاس میں کس پر برس پڑے؟دبنگ خطاب

datetime 20  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر داخلہ اور سینئر ن لیگی رہنما چوہدری نے رواں ماہ ہونے والی امریکی ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے ناقابل قبول اور ہماری ملکی خودمختاری کے سرار خلاف ہیں، تعجب تو اس بات پر ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے اس پر کوئی مذمت نہیں کی گئی۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ

چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ 15 ستمبر کو ہونے والے ڈرون حملے کی روایتی مذمت بھی نہیں کی گئی، پاکستان مخالف برکس اعلامیہ پر سفارت کاروں سے جواب طلبی ہونی چاہئے۔اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ ہمارے دوست کم، تنقید کرنے والے زیادہ ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں، ڈرون حملے ناقابل قبول اور خودمختاری کیلئے چیلنج ہیں، 15 ستمبر کو ہونے والے ڈرون حملے کی روایتی مذمت بھی نہیں کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ برکس کانفرنس میں پاکستان کے خلاف قرارداد آئی، پاکستان مخالف برکس اعلامیہ پر سفارتکاروں سے جواب طلبی ہونی چاہئے، برکس اعلامیے کا ذمہ دار کون ہے؟۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایک سال سے برکس کی تیاری کر رہا تھا، برکس اعلامیہ ہماری ناکامی ہے، سفارت کاری 24 گھنٹے کا کام ہے، بھارت تیاری کرتا رہا، ہم سوئے رہے، ہمارے دوست کم اور دشمن زیادہ ہیں۔میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا روہنگیا کا مسئلہ انسانیت کیلئے شرمناک ہے، مسلمانوں کو جانوروں کی طرح ذبح کیا گیا، روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں میانمار حکومت شامل ہے، ایک قرار داد نہیں بلکہ عملی اقدامات بھی کرنا ہونگے، میانمار میں مظالم پر عالمی برادری خاموش بیٹھی ہے، دنیا مسلمانوں کے معاملات میں خاموش ہو جاتی ہے، او آئی سی بھی اگر نہیں جاگ رہی تو اسے ختم ہوجانا چاہیئے، روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر او آئی سی اجلاس بلایا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…