اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حلقہ این اے 120 کے الیکشن اور (ن) لیگی ورکروں کے اغواء کے ڈرامے کا ڈراپ سین۔ تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 120 کے انتخابات سے قبل چیئرمین ساندہ اور دیگر لیگی کارکنوں کو اغواء کئے جانے کا میڈیا پر بہت چرچا رہا جبکہ مذکورہ افراد پولنگ کے دن اپنے اپنے علاقوں میں موجود تھے اور یہ ڈرامہ پوری منصوبہ بندی سے بنایا گیا۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس ڈرامے سے متعلق منصوبہ بندی میں ایک سابق اعلیٰ پولیس اہلکار بھی شامل تھا جس کو یہ انتہائی اہم ذمہ داری سونپی گئی کہ کس طرح اس ڈرامے کو رچا کر حلقہ کے عوام کو یہ بتایا جائے کہ خفیہ عناصر (ن) لیگ کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور اس ساری منصوبہ بندی کے پیچھے (ن) لیگ کی الیکشن میں ناکامی کی اطلاعات تھیں۔ حیرت انگیز طور پر جن یونین کونسل کے اراکین و رہنماؤں کو اغواء کرنے کا ڈرامہ کیا گیا وہاں سے (ن) لیگ جیتی ہے اور ساندہ کے چیئرمین سے متعلق جو اغواء کی خبریں پھیلائی گئیں وہ بھی جھوٹ نکلیں کیونکہ جب الیکشن کے نتائج آ رہے تھے اس وقت اویس چیمہ بلال یاسین کے پاس کھڑے تھے اور میڈیا پر انہیں دکھایا گیا۔ (ن) لیگ کے اس ڈرامے میں پندرہ لوگوں کو خفیہ اہلکاروں کے ذریعے اٹھانے کا دعویٰ کیا گیا جبکہ (ن) لیگ اپنے ان کارکنوں میں سے چار کے نام بھی نہیں بتا سکی۔ مزید یہ کہ کئی اہم حکومتی وزراء نے بھی اس اغواء کو حقیقت سمجھتے ہوئے خفیہ عناصر کیخلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا جبکہ حیرت انگیز طور پر حلقہ این اے 120 کے کسی تھانے میں اغواء سے متعلق کوئی درخواست نہیں پیش کی گئی۔